کابل (مانیٹرنگ ڈیسک ٗاین این آئی)سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کررہی ہیں کہ طالبان نے افغان کرکٹ ٹیم کی فنڈنگ سے انکار کردیا تھا جس کے بعد ٹیم کے کپتان محمد نبی اور آل راؤنڈر راشد خان اپنے پیسوں سے ٹیم کے اخراجات اٹھا رہے ہیں لیکن سوشل میڈیا پر چلنے والی یہ خبریں درست نہیں۔ اس حوالے سے افغان کرکٹ بورڈ یا کھلاڑیوں کی جانب سے کوئی تصدیق نہیں
کی گئی بلکہ اس کے برعکس افغان کرکٹ بورڈ کے آفیشل فیس بک اکاؤنٹ سے چند روز قبل ایک ویڈیو جاری کی گئی جس میں افغان کرکٹ ٹیم کے اسپانسرز کے حوالے سے کرکٹرز گفتگو کررہے ہیں۔اس سے معلوم ہوتا ہے کہ افغان کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ میں کوئی کمپنی اسپانسر کررہی ہے اور راشد خان محمد نبی کی جانب سے خرچہ اٹھانے کی باتیں غلط ہیں۔دوسری جانب افغان کرکٹ بورڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر نصیب خان نے کہا ہے کہ افغانستان اور آسٹریلیا کے درمیان رواں سال شیڈول ٹیسٹ میچ دونوں بورڈز کی رضامندی سے ملتوی کیا گیا ہے۔نصیب خان نے ایک انٹرویومیں کہا کہ افغانستان میں تبدیلی اور طالبان کے اقتدار میں آنے کے بعد کئی اداروں میں کام بند ہوا تھا لیکن کرکٹ کے امور بدستور جاری تھے۔انہوں نے کہا کہ کرکٹ وہ واحد کھیل ہے جس کے ذریعے ہر فکر و سوچ کے حامل افغان ایک جگہ جمع ہوسکتے ہیں، جنگ کے بعد انہیں سکون کی ضرورت ہے، اس ملک میں کرکٹ کا اتنا جنون ہے کہ جنگ نے بھی اس کا راستہ نہیں روکا اور ہم
دنیا کی دس بہترین ٹیموں کی فہرست میں آ گئے۔انہوں نے دنیا کے دیگر کرکٹ بورڈز سے افغانستان میں کرکٹ کے فروغ اور انفرااسٹرکچر کی ترقی کے لیے تعاون کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں اس وقت بین الاقوامی معیار کا ایک بھی کرکٹ گروانڈ نہیں ہے اور دیگر ٹیمیں بھی ہمارے ملک میں نہیں آتیں۔انہوںنے کہاکہ کرکٹ افغانوں کے درمیان اتحاد کا سبب بن
سکتی ہے اور کرکٹ ڈپلومیسی کی بدولت افغانستان دنیا کے ساتھ دوستانہ روابط بنا سکتا ہے۔انہوں نے ٹی20 ورلڈ کپ میں افغانستان کی کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کیا اور کہا کہ پاکستان اور بھارت سے شکست کے باوجود افغان ٹیم اپنے گروپ میں دوسرے نمبر پر موجود ہے۔انہوںنے کہاکہ آسٹریلیا کے ساتھ ٹیسٹ میچ ملتوی کرنے کا فیصلہ دونوں ممالک کے بورڈز کے مشورے سے ہوا ہے اور
افغان کرکٹرز کو آسٹریلیا میں لیگ کرکٹ کھیلنے کی پیشکش کی گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے آسٹریلیا نے افغانستان کے ساتھ ٹیسٹ میچ منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا تھا لیکن اب دونوں بورڈز نے مشورے سے ٹیسٹ میچ ملتوی کیا ہے۔اس سے قبل آسٹریلیا نے افغانستان کی جانب سے خواتین کے کرکٹ کھیلنے پر عائد کیے جانے پر رواں سال ہوبارٹ میں افغانستان کے خلاف شیڈول ٹیسٹ میچ
ملتوی کرنے بیان جاری کیا تھا۔کرکٹ آسٹریلیا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم افغانستان اور دنیا بھر میں خواتین اور مردوں کے لیے کھیل کو پروان چڑھانے کے لیے پرعزم ہیں۔ان کا کہنا تھاکہ غیریقینی صورتحال کے سبب کرکٹ آسٹریلیا محسوس کرتا ہے کہ جب تک صورتحال واضح نہ ہو، اس وقت تک میچ ملتوی کردیا جائے۔اس حوالے سے افغان آل راؤنڈر محمد نبی نے مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس سال ٹیسٹ میچ شیڈول کے مطابق نہ ہونا مایوس کن ہے لیکن مجھے خوشی ہے کہ ٹیسٹ میچ منسوخ نہیں بلکہ ملتوی ہوا ہے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ ٹیسٹ میچ ملتوی ہونے کے باوجود دونوں ملک افغان کرکٹ کی ترقی کے لیے مل کر کام کریں گے۔