فیصل آباد(آن لائن) سرکاری گوداموں سے مٹی کی ملاوٹ شدہ گندم فراہم کی جانے لگی گندم کے ساتھ مٹی بھی 42روپے فی کلو فروخت. چکی مالکان پریشان.شکایات پر کوٹہ لائنس ختم کرنے کی دھمکی آن لائن کے مطابق محکمہ خوراک پنجاب کے زیر اہتمام فیصل آباد کی
سرکاری گوداموں سے آٹا چکیوں کو 1950روپے فی من فروخت ہونے والی گندم مٹی والی انتہائی گندی فراہم کی جارہی ہے ،50کلو کی بوری سے 8سے 10کلو مٹی اور گند نکلتا ہے جوکہ بدقسمتی سے 42روپے کلو خریدنی پڑتی ہے جس پر چکی مالکان پریشان ہیں،جبکہ حکومت پنجاب کی جانب سے آٹا 62روپے فی کلو فروخت کرنے کی ہدایت کی جارہی ہے ،آن لائن کو بتایا گیا ہے کہ گندم میں مٹی سرکاری گوداموں میں ملاوٹ کی جاتی ہے اور چار بوریوں سے پانچ بوریاں تیار کی جاتی ہیں ،محکمہ خوراک کے کرپٹ ملازمین مبینہ طور پرکرپشن کرنے میں ملوث ہیں احتجاج کرنے پر گندم کوٹہ بند کرنے کی دھمکی دی جاتی ہے،جبکہ پنجاب حکومت کی جانب سے نجی سطح پر کسانوں سے گندم خرید ری جاتی ہے تو سخت پالیسی کے بعد کسانوں کو رقم ادا کی جاتی ہے اور جبکہ پنجاب بھر میں 90فیصد گندم کی کٹائی اب جدید ٹیکنالوجی یعنی کہ میشنیوں سے کی جاتی ہے جس میں مٹی کی ملاوٹ ہونے کاسوال ہی پیدا نہیں ہوتا،چکی مالکان نے کمشنر فیصل آباد. ڈپٹی کمشنر فیصل آباد, سیکرٹری پنجاب خوراک, وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار وزیر اعظم عمران خان سیمطالبہ کیا ہے کہ سرکاری گوداموں سے ناقص گندم کی فراہمی کا فوری نوٹس لیا جائے اور مٹی کی ملاوٹ کرنے والیکرپٹ ملازمین کے خلاف فوری کاروائی کی جائے