نئی دہلی (این این آئی)ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں بھارت کی بد ترین کار کر دگی پر سوشل میڈیا پر آئی پی ایل پر پابندی لگانے کا ٹرینڈ چل گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے بعد نیوزی لینڈ سے بھارت کی شکست پر ٹیم میں موجود کھلاڑیوں اور ٹیم منیجمنٹ پر تو لعن طعن شروع ہوگئی،بھارتی شائقین نے غصہ انڈین پریمیئر لیگ پر بھی اتارا اور سوشل میڈیا پر آئی پی ایل پر پابندی لگانے کا ٹرینڈ بھی چل گیا۔
ایک سوشل میڈیا صارف نے ٹوئٹر پر اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ آئی پی ایل نئے کھلاڑیوں کا خواب پیسے سے پورا کردیتی ہے جس کی وجہ سے وہ قومی کھیلوں میں دلچسپی نہیں لیتے۔ایک اور صارف نے ٹوئٹر پر اپنے غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم بھارت کے ساتھ ہیں، ان لالچی لوگوں کے ساتھ نہیں جو اپنی فرنچائز کے لیے تو بہترین کارکردگی دکھاتے ہیں لیکن اپنے ملک کے لیے اس لگن سے نہیں کھیلتے۔بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی کے ایک صوبائی رہنما گورَو گوئل نے بھی ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب کچھ ملک کے لیے نہیں بلکہ پیسے کے لیے ہے۔ٹوئٹر پر شیئر کی جانے والی ویڈیو میں ایک تماشائی کو یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ غرور کا یہی انجام ہوتا ہے۔ تماشائی نے بھارتی کرکٹ بورڈ اور آئی پی ایل کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یہ حقیقت ہے، آپ آئی پی ایل نہیں کھیل رہے بلکہ اپنے ملک کے لیے کھیل رہے ہیں۔ آپ دنیا کے امیر ترین بورڈ ہوسکتے ہیں تاہم جب آپ ملک کے لیے کھیل رہے ہوں تو وکٹ پر کارکردگی دکھانی ہوتی ہے۔ایک ٹوئٹر صارف نے ٹی20 ورلڈ کپ میں بھارت کے سفر کے حوالے سے حیرانی ظاہر کرتے ہوئے ایک میم شیئر کی جس میں بھارت کے سفر سے متعلق کہا گیا کہ یہ تو شروع ہوتے ہی ختم ہوگیا۔دیگر صارفین نے بھی بھارت کی شکست کے بعد کی صورتحال کے اظہار کے لیے بولی وڈ فلموں کے مناظر شیئر کیے۔
ایک صارف نے ٹوئٹر پر لکھا کہ پاکستان نے ’پھپھو‘ کا کردار بہترین طریقے سے ادا کرکے بھارت اور نیوزی لینڈ کو لڑوا دیا۔کسی ٹوئٹر صارف نے ایک جملہ ویرات کوہلی سے منسوب کرتے ہوئے لکھا کہ تم بس انتظار کرو ہم بولی وڈ میں تم سے بدلہ لے لیں گے۔بھارتی ٹیم کے بھارت واپسی پر ہونے والے استقبال کے حوالے سے بھی
صارفین نے سوشل میڈیا پر پیش گوئیاں کی۔ ایک صارف نے لکھا کہ انوشکا کا ردِعمل دیکھنے کے بعد ویرات نے ممبئی کی جگہ دہلی ایئر پورٹ پر لینڈ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ایک اور صارف نے ویرات کی تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ویرات اپنے پڑوسیوں سے پوچھ رہے ہیں کہ تھوڑی دیر کے لیے بابر اعظم ملے گا‘؟۔