اسلام آباد (آن لائن)وزیراعظم سے علماء کی ملاقات کے بعدمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر برائے مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ مظاہرین سے مذاکرات کیلئے علما و مشائخ کی 12 رکنی کمیٹی بنا دی گئی ہے، وزیراعظم نے واضح کیا کہ سنجیدہ مذاکرات کو ہمیشہ خوش آمدید کہا جائے گا۔نورالحق قادری نے کہا کہ کمیٹی حکومت اور ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات کرے گی،
وزیراعظم عمران خان ہر بحران سے نکلنا جانتے ہیں، وزیراعظم کی باڈی لینگویج میں ہمیشہ سکون ہوتا ہے، زیراعظم پر امید ہیں جلد کوئی راستہ نکلے گا، رٹ کی بحالی کے لیے ریاست کا اپنا مؤقف ہے، پولیس کے شہداء کے ساتھ ہیں۔ وفاقی وزیر مذہبی امور نور الحق قادری نے کہا کہ تحریک کے ساتھ جو بھی معاہدے ہوئے وزیر اعظم کو علم تھا، میری کیا مجال کہ وزیر اعظم کو بتائے بغیر کوئی معاہدہ کروں، جو وزرا کہہ رہے ہیں وزیر اعظم کو معاہدہ کا علم نہ تھا وہ جھوٹ بول رہے ہیں۔ سنی اتحاد کونسل کے رہنما صاحبزادہ حامد رضا نے بھی وفاقی وزیر نورالحق کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کی اور کہا کہ وزیراعظم نے بتایا ہے کہ وہ کوئی خون خرابہ نہیں چاہتے، وزیراعظم نے بتایا ملکی سلامتی اور رٹ پر سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔حامد رضا نے کہا کہ مظاہرین سے درخواست ہے کہ وہ تشدد کا راستہ اختیار نہ کریں، مختلف جگہوں پر مختلف مذاکرات ہو رہے ہیں، ہم تفصیلات میں جائیں گے تو خدشہ ہے کہ مذاکرات میں کوئی خلل نہ آجائے، ہم سب کو کچھ انتظار کرنا ہوگا انشاء اللہ مثبت رپورٹ آئے گی، حکومت نے یقین دہانی کرائی ہے کہ کوئی ٹارچر نہیں ہوگا۔ایک سوال کے جواب میں حامد رضا نے کہا کہ حکومتی مشینری واضح مؤقف کے ساتھ موجود ہے اگر وہاں سے آگے بڑھے تو مذاکرات کے سبوتاڑ ہونے کا خدشہ ہے، اگر اتنا آرام کیا ہے تو تھوڑا اور آرام کرلیں، صورتحال بہتر ہوجائے گی۔اس سے قبل وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشیدکا کہناتھا کہ وزیراعظم کی علما و مشائخ سے ملاقات بہت اچھی رہی۔وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ پیشرفت ہی پیشرفت ہے۔