اسلام آباد (آن لائن )ایوان بالاء کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویژن میں ممبران کمیٹی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اوگرا کو مافیاز کا سہولت کار قرار دے دیا ہے جبکہ مارچ تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا کم نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ قائمہ کمیٹی نے چیرمین اوگرا کی بریفنگ مسترد کرتے ہوئے قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار اوگرا کو قرار دیدیا ہے
جبکہ آئندہ اجلاس میں کمپنیوں کا مارجن اور پیٹرول ڈیزل پر فی لیٹر اخراجات کی تفصیلات طلب کر لی گئیں ہیں تفصیلات کے مطابق سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے کابینہ ڈویڑن کا اجلاس سینیٹر رانا مقبول کی زیر صدارت اجلاس ہوا ہے اجلاس میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے پر ارکان کا اظہار تشویش کرتے ہوئے قیمتوں میں اضافے کا ذمہ دار اوگرا کو قرار دیدیا ہے چئیرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول نے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کا سٹاک موجود ہے اسکی قیمت کیوں بڑھائی جاتی ہے جس پر ارکان کمیٹی نے کہا ہے کہ کم قیمت پر اسٹاک منگوا کر مہنگا فروخت ہو رہا ہیملک میں بائیس دن کا پیٹرولیم مصنوعات ذخیرہ کرنے کی گنجائش ہیمہینے مین دو مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات قمتیں کیوں بڑھتی ہیں ؟سینیٹر رانا مقبول اور سنیٹر طلحہ محمود نے کہا ہے کہ اس پر پوری قوم رل گئی احتجاج ہو رہا ہے اوگرا خاموش کیوں؟ جس پر چئیرمین اوگرا نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کا آئل کا اسٹاک نہیں او ایم سیز کا ہے اس پر ارکان کمیٹی نے کہا ہے کہ پھر اوگرا کیا کر رہا ہے ایکشن کیوں نہیں لیتا چیئرمین اوگرانے جوابا کہا کہ پانچ ماہ تک ملک مین پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھیں گی مارچ تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا کمی کا امکان نہیں مارچ کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونگی کمیٹی ممبران نے کہا ہے کہ جو کمپنی بات نہیں مانتی لائسنس معطل کریں کمپنیاں اپنی مرضی قیمتین بڑھا رہی ہیں چییرمین اوگرا نے کہا ہے کہڈیزل پورٹ پر ایک سو نو روپے لیٹر پڑتا ھیڈیزل پر اخراجات اور ٹیکسز_25روپے ہے سینیٹر کامل علی آغا نے کہا ہے کہ حکومت اور عوام رل گے کمپنیاں کھلا لوٹ رہی ہیں جب قیمت گرتی ہے کمپنان پیٹرول بحران کھڑا کر دیتی ہیں اوگرا چئیرمین کے مطابق مارچ تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا کمی کا امکان نہیں اس کا مطلب ہے اوگرا مافیاز کا سہولت کار بنا بیٹھا ہے اس موقع پر سینیٹر رخسانہ زبیری نے اس موقع پر کہا ہے کہ جب کھپت زیادہ ہے تو پیٹرولیم مصنوعات پر مارجن کم کریں گے پیسوں کو کوئی نہیں پوچھتا مارجن روپوں مین لیا جاتا ہیقائمہ کمیٹی نے گیس کی قیمت میں بھی اضافے کا ذمہ دار اوگرا کو ٹھہرادیا ہے جب ایل این جی سستی تھی آرڈر بک کیوں نہیں کرایاہیایل این جی کی قیمت سال کیلئے لاک ہوتی ہے کمیٹی ممبران نے چئیرمین اوگرا سے سوال پوچھتے ہوئے کہا ہے کہ ملک میں گیس کی قیمت سال میں دو مرتبہ کیسے بڑھ سکتی ہے قائمہ کمیٹی کے چئیرمین رانا مقبول نے اوگرا کی بریفنگ مسترد کر دی ہے آئندہ اجلاس میں کمپنیوں کا مارجن اور پیٹرول ڈیزل پر فی لیٹر اخراجات کی تفصیلات بھی طلب کر لیں گئی ہیں۔اجلاس میں چیئرمین کمیٹی سینیٹر رانا مقبول احمد، سینیٹر سیف اللہ سرور خان نیازی، سینیٹر کامل علی آغا، سینیٹر سرفراز احمد بگٹی ،سینیٹر خالدہ عطیب ،سینیٹر سید ظفر حسین ،سینٹر مولا بخش چانڈیو ،سینیٹر سعدیہ عباسی ،سینیٹر نصیب اللہ بزئی،سینیٹر محمد طلحہ محمود سمیت چئیرمین اوگرا، چئیرمین پی ٹی اے ، چئیرمین واپڈا اور سیکرٹری کیبنٹ ڈویڑن شریک ہوئے۔