اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)تحریک کے احتجاج کے باعث پنجاب بھر میں تمام سڑکیں اور راستے بند ہو چکے ہیں جس کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق تحریک کے احتجاج کے دوران پنجاب میں حالات کشیدگی اختیار کر گئے ہیں ۔ ایسی صورتحال کے پیش نظر جہلم پل بند ہونے کے پیش نظر دلہا میاں باراتیوں کے کاندھوں پر سوار ہوکر دلہن لینے
نکل پڑے۔ذرائع کے مطابق دریائے جہلم کا پُل بند ہونے کی وجہ سے باراتیوں کی گاڑی آگے نہ جاسکی تھی۔باراتیوں نے دلہن کے گھر کی مسافت پیدل چل کر عبور کی اور دلہے میاں کو کاندھوں پر اٹھا کر دلہن کے گھر پہنچایا گیا۔خیال رہے کہ تحریک کے احتجاج کو روکنے کیلئے دو ماہ کیلئے رینجرز کو بلانےکا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ دوسری جانب ضلع گوجرانوالہ کی تحصیل کامونکی کی یونین کونسل سادھوکی میں کالعدم تنظیم کے کارکنوں سے جھڑپ میں تین پولیس اہلکار شہید ہو گئے، پولیس کے کئی اہل کار زخمی ہوگئے۔ سادھوکی میں پولیس کی جانب سے کالعدم تنظیم کے کارکنوں کو منتشر ہونے کی ہدایت کی گئی۔پولیس نے کالعدم تنظیم کے کارکنوں کو منتشر کرنے کے لیے لاٹھی چارج اور آنسو گیس شیلنگ کی۔کالعدم تنظیم کے احتجاج کی وجہ سے مقامی آبادی بھی متاثر ہوئی ہے، جی ٹی روڈ پر ٹریفک کی آمد و رفت معطل ہو گئی۔نجی ٹی وی کے مطابق سادھوکی کے قریب مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں اے ایس آئی محمد اکبر جاں بحق اور دو ڈی ایس پی اور پانچ انسپکٹرز سمیت 45 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے اور جاں بحق محمد اکبر کا تعلق قصور سے تھا۔مارچ روکنے کیلئے اسلام آبادکی طرف جانیوالی جی ٹی روڈپر متعددمقامات پرکنٹینرزلگائے گئے، دریائے چناب سے پہلے سڑک پرخندقیں بنادی گئی ہیں۔راولپنڈی پولیس نے مری روڈ کو ہر طرح کی ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کر دیا ہے، اہم شاہراہیں سیل ہونے سے معمولات زندگی متاثر ہونے لگے اور شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ مری روڈ اور ملحقہ شاہراہوں کے تمام تعلیمی ادارے و تمام کاروباری مراکز بند کردیے گئے،مری روڈ پر پبلک ٹرانسپورٹ، بینک اور دفاتر بھی بند کر دیئے گئے۔