پیر‬‮ ، 31 مارچ‬‮ 2025 

سعودی عرب کا پاکستان کیلئے 4ارب 20کروڑ ڈالرزکی امداد کا اعلان

datetime 27  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)مشیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ سعودی عرب سے ملنے والی رقم کا آئی ایم ایف سے کوئی تعلق نہیں، آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، ایک دو دن میں طے ہوجائیگا،سعودی عرب نے 4اعشاریہ 2 ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے، رقم ملنا ہمارے لیے مفید ہے، تیل کی قیمتوں سے یہی لگ رہا ہے کہ مہنگائی ہو رہی ہے، قوت خرید

کی تفصیلات کے مطابق ہم سستے ترین ملک ہیں۔بدھ کو مشیر خزانہ شوکت ترین نے وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب سے گفتگو چل رہی تھی، معاہدے کے خدوخال اب طے ہوئے ہیں، وزیراعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب میں سعودی حکام نے منظوری دی۔انہوں نے کہاکہ ہم نے سعودی عرب سے3 ارب اسٹیٹ بینک میں ڈیپازٹ رکھنے کا کہا تھا، سعودی عرب نے 4اعشاریہ 2 ارب ڈالر کا پیکج دیا ہے، رقم ملنا ہمارے لیے مفید ہے۔انہوں نے کہا کہ تیل کی قیمتوں سے لگ یہی رہا ہے کہ مہنگائی ہو رہی ہے۔مشیر خزانہ نے کہا کہ سعودی عرب سے ملنے والی امداد کا آئی ایم ایف سے کوئی تعلق نہیں ہے، سعودی عرب سے پیسہ اور تیل انہی شرائط پر ملا جو پہلے تھیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کے قریب پہنچ گئے ہیں، مجھ سے یقین دہانی لے لیں، ایک آدھ چیز ہے جس پر ہماری بحث ہو رہی ہے، وہ بھی ایک دو دن میں طے ہوجائے گی، کچھ اور چیزیں

ہیں جنہیں زیر بحث نہیں لانا چاہتے۔انہوں نے کہا کہ میں جب واشنگٹن سے نکلا تھا تو جنرل ایگریمنٹ کرکے نکلا تھا، ایسے نہیں نکلا،میں واشنگٹن سے نیویارک آیا تھا، نیویارک سے واپس واشنگٹن گیا تھا۔انہوں نے کہاکہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوجائے گا اور مارکیٹ میں مثبت اثرات آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ قوت خرید کی تفصیلات کے مطابق ہم سستے ترین

ملک ہیں۔وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا کہ کورونا کے باعث مہنگائی دنیا بھر میں آئی ہے، عالمی منڈی میں ہر چیز کی قیمتیں تین گنا بڑھی ہیں، گیس کی قیمتیں 2019 کے بعد اب بڑھائی ہیں۔انہوں نے کہاکہ یورپ میں گیس کی قیمتوں میں5 سے 10 فیصد اضافہ ہوا ہے، چند ممالک کے علاوہ پاکستان میں تیل کی قیمتیں سب سے کم ہیں۔وزیر توانائی نے

بتایا کہ ٹیکس میں 450 ارب روپے چھوٹ دے چکے ہیں، تیل کی قیمتوں میں ٹیکس چھوٹ کا بہت دبائو آرہا ہے، امید ہے 6 ماہ میں عالمی سطح پر اشیاء خور و نوش میں کمی آئے گی، ہمارے ایف اے ٹی ایف سے معاملات طے ہو جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ دنیا بھر میں متبادل ذرائع سے بجلی کی پیداوار پر انحصار بڑھایا جا رہا ہے، موسمیاتی تبدیلی کے

بعد فرنس آئل پیٹرولیم فیول پر انحصار ختم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت ڈیمز بنانے پر بہت زیادہ توجہ دے رہی ہے، ضروری ہے ڈیمز سے سستی بجلی پیدا کرکے درآمدی فیول پر انحصار کم کریں۔انہوں نے کہا کہ ڈیموں کے ذریعے ہم اپنی زمین فوڈ سیکیورٹی کیلئے بہتر استعمال کرسکیں گے،ڈیمز سے مستقبل میں ہمیں سستی بجلی دستیاب ہوگی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ


میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…

تیسری عالمی جنگ تیار(دوسرا حصہ)

ولادی میر زیلنسکی کی بدتمیزی کی دوسری وجہ اس…

تیسری عالمی جنگ تیار

سرونٹ آف دی پیپل کا پہلا سیزن 2015ء میں یوکرائن…