اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)لیفٹیننٹ جنرل (ر) بلال اکبر کو سات ماہ قبل ہی سعودی عرب میں پاکستانی سفیر لگائے جانے کے بعد اب وزیراعظم عمران خان انہیں واپس بلانے پر غور کر رہے ہیں۔ روزنامہ جنگ میں عمر چیمہ کی شائع خبر کے مطابق معلوم ہوا ہے کہ ریاض میں ان کے متبادل کا نام بھی طے کرلیا گیا ہے اور اعلان جلد ہی متوقع ہے۔
بلال اکبرکوواپس بلانے کی اصل وجہ معلوم نہیں لیکن غیر مصدقہ ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ انہیں چیئرمین نیب لگانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ موجودہ چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال فی الحال عہدے میں توسیع لیے ہوئے ہیں اور ان کے عہدے کی مدت 8 اکتوبر کو ختم ہونے کے بعد صدر عارف علوی نے ان کے عہدے کی مدت مکمل ہونے سے ایک دن قبل ہی آرڈیننس جاری کرکے جاوید اقبال کو عہدے میں توسیع دی، اس کیلئے اپوزیشن لیڈر سے کوئی مشاورت نہیں کی گئی اور یہ بھی ایک الگ سوال ہے۔ یاد رہے کہ بلال اکبر دسمبر 2020 میں فوج سے ریٹائر ہوئے۔ اپنی ریٹائرمنٹ کے وقت وہ پاکستان آرڈیننس فیکٹری واہ کے چیئرمین تھے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب میں سفیر کا عہدہ اکثر ریٹائرڈ فوجی افسر کو دیا جاتا ہے جس سے دونوں برادر ممالک کے تعلقات کی عکاسی ہوتی ہے جو زیادہ تر دفاعی نوعیت کے ہیں۔ ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ اس مرتبہ بلالاکبر کے متبادل کے طور پر کسی ریٹائرڈ فوجی کی بجائے پیشہ ور سفارت کار کو مقرر کیا جائے۔وزارت خارجہ کے ترجمان سے جب اس معاملے پر چند روز قبل سوال کیا گیا تھا تو انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا تھا۔ بلال اکبر نے بھی اسے افواہ کہا،جب ان سے رابطہ کیا تو انہوں نے کہا، موجودہ حالات کے تناظر میں شاید کچھ افواہیں زیر گردش ہیں۔