پیر‬‮ ، 08 ستمبر‬‮ 2025 

بشریٰ بی بی عمران خان کی بیوی سے پہلے قوم کی بیٹی اور ایک ماں ہیں، خاتون اول کو بار بار تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے، سوچیں! جب خاتون اول پر بات کی جاتی ہے تو ان کے بچے کیا محسوس کرتے ہوں گے؟

datetime 21  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے کہاہے کہ خاتون اول کے خلاف جو الفاظ استعمال ہوئے اس کا مقصد ان کو گالی دینا ہے، محترمہ کلثوم نواز کی ذات پر کبھی کوئی بات نہیں کی گئی، عمران خان اچھے لگتے ہیں یا برے آپ سیاست کریں، عمران خان کے ساتھ کوئی اختلاف ہے تو تنقید کریں،جب لوگوں کی ماؤں بہنوں کو گالیاں دی جاتی ہیں تب صحافت کہاں سو رہی ہوتی ہے،

گالی لکھو گے تو گالی ہی جواب میں ملے گی۔ جمعرات کو یہاں پریس کانفرنس کے دوران معاون خصوصی شہباز گل نے کہا کہ پچھلے 3 سے 4 ماہ سے لگاتار ایک مہم چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے لہذا اخلاقی گراوٹ کے معاملے پر بات کرنا بہت ضروری ہے، خاتون اول پر بار بار حملہ کیا جاتا ہے اور تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے تاہم محترمہ کلثوم نواز کی ذات پر کبھی کوئی بات نہیں کی گئی، عمران خان اچھے لگتے ہیں یا برے آپ سیاست کریں، عمران خان کے ساتھ کوئی اختلاف ہے تو تنقید کریں۔شہبازگل نے کہا کہ خاتون اول عمران خان کی بیوی ہونے سے پہلے اس قوم کی بیٹی اور ایک ماں ہیں لہذا جب ان پر بات کی جاتی ہے تو سوچیں ان کے بچے کیا محسوس کرتے ہوں گے، خاتون اول ایک غیر سیاسی خاتون ہیں، ان کے بچے ہیں، نواسے ہیں، سوچیں ذرا آپ کی ماں کی تحقیر کی جائے تو آپ کو کیسا محسوس ہوگا، آپ کے پاس اگر ثبوت ہیں تو آپ بے شک خاتون اول کے خلاف خبر کریں، اس طرح کے الفاظ استعمال کرنے کا مقصد ان کو گالی دینا ہے، آپ بکرے کٹنے، جادو ٹونے اور پتا نہیں کیا کیا لکھتے ہیں۔معاون خصوصی نے کہا کہ آپ کے پاس ثبوت ہیں تو آپ بالکل لکھیں، کل کو آپ کسی پر یورینیم رکھنے کا الزام لگا دیں تاہم کوئی اسکینڈل نہیں ملا تو جادو ٹونے اور سوئیوں تک پہنچ گئے ہیں، آپ کے والدین کو آپ پر شرم آتی ہوگی، یقینا انہوں نے ایسی تربیت نہیں کی ہوگی۔

شہباز گل نے کہا کہ کچھ سیاسی اور صحافتی بیمار ذہنیت مل کر ملک کی اخلاقیات تباہ کررہے ہیں، معاشرے کی کچھ اخلاقیات ہوتی ہیں، آرٹیکل لکھنے والی ایک خاتون دن میں 53 مرتبہ مریم نواز سے فون پر بات کرتی ہیں، مریم صفدر کے علاوہ نواز شریف کی ایک اور بیٹی ہیں ہمیں ان کے نام کا بھی علم نہیں، شہباز شریف کی بھی

بیٹیاں ہیں، وہ سیاست میں نہیں، شہباز شریف کی بیٹیاں ہماری بہنیں ہیں، وہ دربار پر جاتی ہیں یا میلاد پر، ہمیں کوئی غرض نہیں۔شہباز گل نے کہا کہ میں حیران ہوں بی بی سی جیسے ادارے نے ان کو ایک عورت کی تحقیر کیوں کرنے دی، جب لوگوں کی ماؤں بہنوں کو گالیاں دی جاتی ہیں تب صحافت کہاں سو رہی ہوتی ہے لہذا گالی لکھو گے تو گالی ہی جواب میں ملے گی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…