جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

روپے اور معیشت پر دباؤ کب اور کیسے ختم ہوگا ؟اسحاق ڈار نے بتا دیا

datetime 16  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ حکومت کے خاتمے کے ساتھ روپے اور معیشت پر دباؤ ختم ہو جائے گا، قیمتوں میں اضافے کو روکنے میں مکمل ناکامی اور قومی مفاد کے تحفظ میں ناکامی کی وجہ سے موجودہ حکومت اپنے اقتدار کو جاری رکھنے کا حق

کھوچکی ہے۔روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی شائع خبر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ حکومتی ناکامی کی بنیادی طور پر تین وجوہات ہیں۔ ایک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی، شرح سود کو 13 فیصد سے زائد کرنا اور پٹرولیم مصنوعات پر غیرضروری ٹیکسز کا نفاز شامل ہے۔ اس کے علاوہ حکومت محصولات جمع کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈالر 172 روپے کا ہوچکا ہے، جب کہ نواز شریف کے دور میں ڈالر کو 100 روپے سے زائد ہونے سے روکنے کی پوری کوششیں کی گئیں اور ایسا ہوا بھی تو حکومت واپس اسے 100 روپے سے کم پر لے آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت تین سال کی معیشت کی بدحالی کا ذمہ دار ماضی کے حکمرانوں کو نہیں ٹھہرا سکتے۔ خوردنی تیل کی قیمت میں یک دم ہی 109 روپے اضافہ کردیا گیا، اسی طرح دیگر اشیا خورونوش کی قیمتیں بھی عام لوگوں کی خرید سے باہر ہوگئی ہیں۔ جب کہ حکومت ادویات کی قیمتوں میں بھی 300 فیصد سے زائد اضافہ کرچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ سبکدوش ہوکر کسی غیرجانب دار کو اقتدار سونپ دے، جو ملک بھر میں شفاف انتخابات کا انعقاد کرے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جس روز یہ حکومت ختم ہوگی، روپے اور معیشت پر دبائو بھی ختم ہوجائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…