جمعرات‬‮ ، 04 ستمبر‬‮ 2025 

روپے اور معیشت پر دباؤ کب اور کیسے ختم ہوگا ؟اسحاق ڈار نے بتا دیا

datetime 16  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ حکومت کے خاتمے کے ساتھ روپے اور معیشت پر دباؤ ختم ہو جائے گا، قیمتوں میں اضافے کو روکنے میں مکمل ناکامی اور قومی مفاد کے تحفظ میں ناکامی کی وجہ سے موجودہ حکومت اپنے اقتدار کو جاری رکھنے کا حق

کھوچکی ہے۔روزنامہ جنگ میں صالح ظافر کی شائع خبر کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ حکومتی ناکامی کی بنیادی طور پر تین وجوہات ہیں۔ ایک ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی، شرح سود کو 13 فیصد سے زائد کرنا اور پٹرولیم مصنوعات پر غیرضروری ٹیکسز کا نفاز شامل ہے۔ اس کے علاوہ حکومت محصولات جمع کرنے میں بھی ناکام رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈالر 172 روپے کا ہوچکا ہے، جب کہ نواز شریف کے دور میں ڈالر کو 100 روپے سے زائد ہونے سے روکنے کی پوری کوششیں کی گئیں اور ایسا ہوا بھی تو حکومت واپس اسے 100 روپے سے کم پر لے آئی۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت تین سال کی معیشت کی بدحالی کا ذمہ دار ماضی کے حکمرانوں کو نہیں ٹھہرا سکتے۔ خوردنی تیل کی قیمت میں یک دم ہی 109 روپے اضافہ کردیا گیا، اسی طرح دیگر اشیا خورونوش کی قیمتیں بھی عام لوگوں کی خرید سے باہر ہوگئی ہیں۔ جب کہ حکومت ادویات کی قیمتوں میں بھی 300 فیصد سے زائد اضافہ کرچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت کے لیے بہتر یہی ہے کہ وہ سبکدوش ہوکر کسی غیرجانب دار کو اقتدار سونپ دے، جو ملک بھر میں شفاف انتخابات کا انعقاد کرے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ جس روز یہ حکومت ختم ہوگی، روپے اور معیشت پر دبائو بھی ختم ہوجائے گا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…