سرگودہا(این این آئی)عشرہ شان رحمت للعالمین کے میں مقامی سکول کمپری ہینسو میں محفل نعت اور شعبہ تحفیظ القرآن سے قرآن پاک حفظ کرنے والے 10سے 15 سال کے 21 بچوں کی دستار بندی ہوئی۔زرائع کے مطابق بچوں کے قرآن پاک حفظ کی تقریب دستار بندی میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل بلال فیروز جوئیہ ، ڈائریکٹر کالجز چوہدری سرفراز گجر، سی او ایجوکیشن ریاض قدیر بھٹی،
ڈائریکٹر تعلقات عامہ چوہدری شہزاد احمد ورک ،پرنسپل عرفان اکبر چوہدری ، چوہدری نوید وڑائچ ، قاری عطا الرحمن سالک اور مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام شریک تھے۔اس موقع پر قرآن حفظ کرنے والے21 بچوں حافظ محمد زین سجاد، حافظ محسن علی، حافظ محمد عمر راو، حافظ حسین احسان، حافظ محمد مدثر، حافظ حیدر فخر الدین حافظ عون محبوب، حافظ عبد الرحمن، حافظ محمد عثمان، حافظ حمزہ مسعود ، حافظ محمد احمد، حافظ محمد عثمان سرفراز، حافظ داود ملک، حافظ محمد صفی اللّٰہ، حافظ عبد الرحمن ، حافظ امیر حمزہ ، حافظ منان، حافظ حیدر علی، حافظ حماد علی اور حافظ حمزہ فاروق کی دستار بندی کی گئی اور تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا فرمان ہے جس نے قرآن کریم میں مہارت حاصل کرلی ہو وہ معزز فرشتوں کے ساتھ ہوگا جو سفیر اور نیکوکار ہیں۔ ان کا کہا کہ چونکہ قرآن کریم آخری کتاب ہے اور ہمیشہ کے لیے ہے اس لیے اللہ تعالیٰ نے اس کی حفاظت کا زمہ خود لیا ہے اور ایسی حفاظت فرمائی کہ آج تک شرق و غرب میں اس کے لاکھوں حافظ موجود ہیں۔ مقررین نے کہا تھا کہ قرآن کریم کے حفاظ کو اللہ تعالیٰ نے بہت فضلیت سے نوازا ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مختلف احادیث مبارکہ میں حفاظ کے بیسیوں اعزازات و امتیازات کا تذکرہ فرمایا ہے جو قیامت کے دن قرآن کریم کے حفاظوں کو عطا ہوں گے۔اللہ تعالیٰ قیامت کے دن حافظ قرآن کریم کو اپنے خاندان کے دس افراد کی سفارش کا حق دینگے جو اس کی سفارش پر جنت میں ہوں گے۔ مقررین نے کم سن بچوں کی جانب سے کم مدت میں حفظ قرآن کی تکمیل کو قرآن کا اعجاز قراد دیا اور حفاظ کرام کو اس بات کی تاکید کی کہ حفظ کو برقرار رکھنے کے لیے بلا ناغہ قرآن پاک کی تلاوت کریں۔ انہوں نیکہا کہ حفظ قرآن پر جتنی خوشی انسان کو حاصل ہوتی ہے وہ بڑی سے بڑی ڈگری حاصل کرنے پر نہیں ہوتی۔