سرگودھا(این این آئی)جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی کا سونامی ہر شعبے میں تباہی پھیلا رہا ہے جس کے 60ماہ کی مدت اقتدار سے 38 ماہ گزار گئے نہ کوئی تبدیلی آئی نہ ہی ریاست مدینہ کی جانب قدم بڑھایا گیا۔امیر سراج الحق نے تعزیتی ریفرنس میں شرکت سے واپسی پر بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے کشکول توڑنے کا کہا
لیکن دونوں ہاتھوں میں کشکول لئے گھوم رہے ہیں، ان حکمرانوں کے ہوتے ہوئے خود انحصاری کی منزل حاصل نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اور پی ڈی ایم نے حکومت کو ہر معاملہ میں سپورٹ کیا۔حکمران اشرافیہ ایک اور سب کے مفادات مشترکہ ہیں۔جن میں عوام اور حکمران کے مفادات میں واضح ٹکراؤ ہے۔ انہوں نے کہا کہ کرسی اقتدار پر بیٹھے لوگ ویڑن اور اہلیت سے عاری ہیں اور سوا تین سالوں میں کرپشن کی روک تھام اور صحت و تعلیم کی بہتری پر توجہ نہیں دی گئی۔ حکومت نے سارا زور پہلے سے کمزور اداروں اور معیشت کو مزید کمزور کرنے میں لگایا۔سراج الحق نے کہا کہ لوگ مہنگائی کے ہاتھوں تنگ ہیں۔ بے روزگاری کا سونامی خوفناک شکل اختیار کر چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج تک جتنے آئی ایم ایف کے پروگرام آئے، سب تباہی لائے۔ وزیراعظم نے جو بھی دعوے اور وعدے کیے، ایک بھی پورا نہیں کیا۔ بحرانوں کے حل کے لیے صاف شفاف انتخابات ضروری ہیں۔ پی ٹی آئی کی انتخابی ریفارمز سے مزید سیاسی بحران آئے گا۔ الیکشن اصلاحات کے لیے سبھی جماعتوں کو مل بیٹھ کر کام کرنا ہو گا۔ سیاسی جماعتیں اپنے اندرجمہوریت لائیں۔ سراج الحق نے کہا کہ پاکستان کو اسلامی جمہوری فلاحی مملکت بنانے کے لیے جماعت اسلامی بھرپور محنت کر رہی ہے۔ ہم قوم سے اپیل کرتے ہیں کہ آزمائے ہوئے چہروں کو مسترد کرے اور جماعت اسلامی کا ساتھ دے۔
سراج الحق نے کہا کہ پی ٹی آئی نے سابقہ حکومتوں کے نقش قدم کی پیروی کی اور سٹیٹس کو کو مزید سہارا دیا۔ وزیراعظم نے ملک کو مدینہ کی ریاست کا کہہ کر تمام کام اس کے برعکس کئے۔ ملک مکمل طور پر آئی ایم ایف کے شکنجے میں ہے۔ سودی معیشت نے ملک کو تباہ کر دیا ہے۔ قوم کا بال بال قرضوں میں جکڑا ہوا ہے۔ انہوں نے
کہا کہ حکمران عیاشیاں کرتے ہیں اور قوم ان کا لیا گیا قرض سود سمیت واپس کرتی ہے۔73 برسوں سے یہ تماشا جاری ہے۔ پاکستان کو اسلامی جمہوری انقلاب کی ضرورت ہے۔ جماعت اسلامی ملک کی عدالتوں میں قرآن و سنت کا نظام چاہتی ہے۔ آئین و جمہوریت کو قرآن کے تابع کرنا چاہتے ہیں۔ تعلیم کو اسلامی اور نظریاتی بنانا ہمارا مقصد
ہے۔ وقت آگیا ہے کہ ملک میں اسلامی جمہوری انقلاب کے لیے جدوجہد کو مزید تیز کیاجائے۔ ان کا کہنا تھا کہ انشاء اللہ مستقبل جماعت اسلامی کا ہے۔سراج الحق نے کہا کہ جماعت اسلامی پاکستان کو کرپشن فری دیکھنا چاہتی ہے۔ ہم نے مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف مہم جاری رکھی ہوئی ہے اور عوام کو ریلیف پہنچنے تک یہ مقدمات ہر فورم پر لڑتے رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ہی حقیقی اپوزیشن کا کردار ادا کر رہی ہے۔ ہم
پنڈوراپیپرز اور پاناما لیکس میں ملوث تمام افراد کا بے لاگ احتساب چاہتے ہیں۔ وزیراعظم کی بنائی گئی کمیٹیوں اور انکوائری سیلز پر ہمیں نہ پہلے اعتماد تھا نہ اب ہے۔ پی ٹی آئی حکومت نے احتساب کے نام پر ایک تماشا برپا کیا ہوا ہے۔ وزیراعظم نے کرپشن کو روکنے کے وعدے کیے، مگر ان کے دور میں کرپشن میں اضافہ ہوا۔ تینوں جماعتیں ایکسپوز ہو گئی ہیں۔ اب قوم جماعت اسلامی پر اعتماد کرے اور پاکستان کو قرآن و سنت کا گہوارہ بنانے میں ہماری مدد کرے۔