بدھ‬‮ ، 28 مئی‬‮‬‮ 2025 

دودھ دینے والا جانوروں اور ڈیری مصنوعات کی درآمد میں بد عنوانی اورمنی لانڈرنگ کا انکشاف، قومی خزانے کو بھاری نقصان

datetime 14  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن )ملک میں دودھ دینے والا جانوروں اور ڈیری مصنوعات کی درآمد میں بد عنوانی او رمنی لانڈرنگ کا انکشاف ہوا ہے جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچ رہاہے ۔ذرائع کے مطابق پاکستان حالیہ دودھ دینے والے جانوروں اور ڈیری فارم سمیت دیگر مصنوعات کا ایک بڑا درآمد کنندہ ملک بن گیا ہے ۔جس کے ساتھ ہی طریقہ کار اور انتظامی امور میں بھی تبدیلی آچکی ہے ۔

ملک میں دودھ دینے والی گائے زیادہ ترآسٹریلیا،امریکہ اور چند دیگر یورپی ممالک سے درآمد کی جاتی ہیں ۔ڈیر ی مصنوعات ترکی ،چین اور چند یورپی ممالک سے درآمد کی جاتی ہیں ۔ذرائع کے مطابق اس عمل کے دوران کچھ غیرقانونی و غیر اخلاقی سرگرمیاں عا م فعل بن گیا ہے ،جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان اٹھا نا پڑرہا ہے ۔ ان اقدامات کی تفصیلات کے مطابق اکثر دودھ دینے والی گائے کے درآمد کنندگان کلیئرنگ اداروں کے ساتھ ملی بھگت سے کم اور غلط قیمتیں ظاہر کرتے ہیں ۔غیرمعمولی اور حد سے زیادہ کم قیمتیںظاہر کرکے درآمد کنندگان اصل ٹیکسزسے چھوٹ حاصل کرتے ہیں ۔اس ٹیکس چوری سے سرکار کو بھاری مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔یہ غیرقانونی اقدامات ٹیکس چوری ،بدعنوانی اور منی لانڈرنگ کا باعث بنتے ہیں ۔ذرائع کے مطابق گائے کی اصل برآمدی قیمت 2600ڈالرسے2800ڈالر فی گائے ہے ،اعلانیہ قیمت1000 سے 1200ڈالر ،جس قیمت پر گائے کسانوں کو فروخت کی جاتی ہیں،3300ڈالر فی گائے ہے، اس طرح 40سے 50فیصد کالا دھن صاف کیا جاتا ہے ۔اس کے ساتھ ساتھ ذرائع کا کہنا ہے کہ غیرمعیاری قسم کے جانور بھی درآمد کئے جاتے ہیںجس سے اس صنعت اور کسان کو بھی سنگین نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے اس بدعنوانی و بے ضابطگیوںپر کسی محکمے کا چیک نہیں ہے ۔ذرائع کے کہنا ہے کہ اس ضمن میں وزیر اعظم عمران خان،

وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین اور چیرمین ایف بی آر ڈاکٹر محمد اشفاق احمد کے نام الگ الگ خطو ط ارسال کئے گئے ہیں جس میں ان اقدامات کی روک تھام کے لئے تجاویز ور سفارشات پیش کی گئی ہیں ۔ جن کے مطابق دودھ دینے والے جانوروں اور ڈیری فارم سمیت دیگر مصنوعات کی ہرقسم کی درآمد پر نظر رکھی جائے اورجانچ پڑتا ل

کی جائے ۔گزشتہ چندسالوں کا درآمدی ریکارڈ چیک کیا جائے اور اسکا آڈٹ کیا جاناچاہئیے اور کرپٹ عناصر کو بھاری سزائیں دی جائیں ۔اس کے علاوہ کسٹمز،کسٹم انٹیلی جنس ،سی بی آر نمائندوں اور ایف آئی اے پر مشتمل ا یک کمیٹی تشکیل دی جائے ۔تمام درآمد کنندگان کی تحقیقات کرائیں جائیں اور انکے بیانات قلمبند کئے جائیں۔حکومتی ادارے کے ساتھ ساتھ

نجی سیٹ اپ غیرقانونی سرگرمیوں کی روک تھام کیلئے موثر ثابت ہوگا ۔ایف بی آر کم قیمتیںظاہر کرنے اور غلط بیانی کیخلاف سخت سزائیں دے ۔پاکستان کسٹمزکو اس قسم کی کھیپوں کی متعلقہ ممالک سے اصل برآمدی دستاویزات حاصل کرنی چاہئیں۔ڈیفالٹرز کیخلاف سخت اقدامات کئے جائیں ۔خطو ط میں اس صورت حال میں اصلاح احوال کامطالبہ کیا گیا ہے اوردرخواست کی گئی ہے کہ متعلقہ حکام کو فوری اور ترجیحی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کی جائیں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



نوے فیصد


’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…