کراچی(این این آئی) سندھ ہائی کورٹ نے پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور کی جانب سے پاکستان میںنا انصافی پر مبنی کوٹہ سسٹم کے خلاف دائر آئینی درخواست کی سماعت جسٹس صلاح الدین پنہور اور جسٹس عدنان الکریم پر مشتمل دو رُکنی بینچ نے کی۔ سماعت کے دوران ہونے والی بحث کے بعدعدالت نے پٹیشن نمٹاتے ہوئے کہا کہ کوٹہ سسٹم چونکہ قانونی مسئلہ ہے
اس لئے قانون ساز ادارے اورلیجسلیٹو کونسل اس معاملہ کو بغور دیکھیں، پارلیمنٹ اس پر قانون سازی کرے۔ پاسبان کی آئینی درخواست کے جواب میں سرکاری اداروں اور گورنمنٹ آف فیڈریشن نے عدالت میں جو جواب جمع کرایااس میں تسلیم کیا گیا ہے کہ کوٹہ سسٹم 2013 میں ختم ہو گیا تھا۔ اس کے بعد سے یہ قانون سرے سے موجود ہی نہیںہے۔ عوامی مفاد میں کوٹہ سسٹم کے خلاف پاسبان کی جانب سے دائر کی گئی درخواست میں کہاگیا ہے کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے 1973 میں منظور ہونے والے دستور کے آرٹیکل 27 (1) کے تحت سرکاری ملازمتوں میں ملک بھر کے عوام کی نمائندگی کے لئے سندھ میں دیہی و شہری بنیادوں پر کوٹہ سسٹم متعارف کرایا گیا تھا۔ جس کی مدت کئی بار توسیع کے بعد ختم ہو چکی ہے لیکن اس ناانصافی پر مبنی کوٹہ سسٹم کے تحت اب بھی تقرریاں کی جا رہی ہیں۔یہ سلسلسہ متعصبانہ اور بنیادی حقوق کے برخلاف ہے۔ پاسبان کا موقف ہے کہ کوٹہ سسٹم میرٹ کا قتل عام ہے۔ اس سسٹم کو ختم کرنے کے احکامات صادر کئے جائیں تا کہ اداروں میں میرٹ کی بنیاد پر بھرتیاں اور تقرریاں کی جاسکیں۔کوٹہ سسٹم ہمیشہ کے لئے ختم کر کے ہر سطح پر میرٹ کا نافذ کیا جائے سرکاری اداروں کو کرپشن ، لاقانونیت، اقرباء پروری ،وڈیرہ شاہی اور لٹیرا شاہی سے نجات مل سکے اور عوام میں احساس محرومی کو ختم کیا جاسکے۔ عدالتی احکامات کے بعد میڈیا چوک پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے پاسبان کے چیئرمین الطاف شکور نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاسبان کوٹہ سسٹم کی ناانصافیوں کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پی پی پی، ایم کیو ایم، جماعت اسلامی کے بعداب پی ٹی آئی کی حکومت بھی کوٹہ سسٹم کے فروغ کی ذمہ دار ہے۔ کوٹہ سسٹم میرٹ کا قتل عام ہے جس نے اصل حقدار کو روزگار سے محروم کر رکھا ہے۔آج پی پی پی، ایم کیو ایم اورجماعت اسلامی کا کوٹہ سسٹم کے خلاف آواز بلند کرنا محض ایک ڈرامہ ہے، یہ تمام سیاسی جماعتیں ستر سالوں سے سورہی تھیں ۔ پاسبان کے وکیل عرفان عزیز ایڈووکیٹ نے کہا کہ اداروں کو کرپشن ، وڈیرہ شاہی اور لٹیرا شاہی سے نجات دلانے کے لئے کوٹہ سسٹم کا خاتمہ ناگزیر ہے۔