جمعہ‬‮ ، 09 مئی‬‮‬‮ 2025 

کیپٹن صفدر کو عدالت شاید آج ہی بری کر دے، ٹرسٹ ڈیڈ کے اوپر مریم نواز کو ایون فیلڈ بینفشری مالکن قرار دیا گیا، سپریم کورٹ، نیب اور ٹرائل کورٹ سے بہت بڑی غلطی ہوئی،مریم نواز کے وکیل کے دلائل مکمل

datetime 13  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی پر مشتمل ڈویژن بینچ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی اپیلوں پر سماعت کی۔ مریم نواز اور کیپٹن صفدر اور ان کے وکیل عرفان قادر ایڈووکیٹ جبکہ نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر عباسی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔عرفان قادر نے اپنے دلائل میں کہا کہ ہمیں اپنے اداروں کا دفاع کرنا چاہیے

لیکن عدالت کہے گی تو غیرقانونیت بیان کرونگا، پری ٹرائل سٹیج پر بہت ساری غلطیاں کی گئی ہے، پولیٹیکل انجینئرنگ کے حوالے میں کچھ نہیں کہنا چاہتا، یہ عدالت میرے ساتھ بات ماننے پر تیار ہوگی کہ کیس میں کتنی بے قاعدگیاں ہوئی ہیں، عرفان قادر نے دلائل میں قرآن و سنت کے بھی حوالے دیے نیب نے 30 دن کے دوران کیس مکمل کرنے کا لئے درخواست دائر کردی۔اب نیب کی جانب سے میرے موکل کی درخواست ضمانت خارج کرنے کے لئے درخواست دائر کی گئی،جب میں نیب پراسیکیوٹر جنرل تھا تو نیب گرفتاری کی پالیسی میں نے بنائی تھی وائٹ کالر کیسسز میں گرفتاری کی پالیسی تھی اور ہونا چاہیے۔جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ اب تو نیب ہر کسی کو گرفتار کرنے چلا ہے،ضمانت خراج کیس تو اب سامنے آیا نہیں جب سامنے آیا تو دیکھا جائے گا۔عرفان قادر نے کہا کہ ریفرنس جب دائر ہوا تو قانونی طریقہ کار پر عملدرآمد نہیں کیا گیا،561 اے کو ہم زیادہ ایکسرسائز کرسکتے ہیں،561 اے بلکل غیر معمولی حالات میں ہوگا،اگر عدالت سمجھتی ہے کہ یہ ایڈیشنل گراؤنڈ ہے تو پھر عدالت فیصلہ کرے۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ ہم یہ تو نہیں کرسکتے کہ 561 اے کا فیصلہ الگ ہوگا اور کریمنل اپیل کا فیصلہ الگ ہوگا۔جس پر عرفان قادر کا کہنا تھا کہ میں کیس کی تفصیل میں نہیں جاتا اسی وجہ سے چیدہ چیدہ نکات بیان کرونگا561 اے کے تحت ہی میں ان بے ضابطگیوں کا ذکر کرونگا

جو اس کیس میں ہوئی ہے، عدالت نے کہا کہ آپ نے جو بھی دلائل دینے ہیں وہ ہم اپیل اور درخواست دونوں میں رکھیں گے،بریت تو آپ دونوں میں مانگ رہے ہیں، اسی لئے دونوں پر فیصلہ ہوگا ہم یہ تو نہیں کرسکتے کہ درخواست پر فیصلہ کرے اور اپیل زیر سماعت رہے۔ جس پر عرفان قادر نے کہا کہ ہم ٹیکنیکلٹی میں نہیں جارہے

ہیں، عدالت نے پوچھا کہ آپ نے درخواست میں میرٹ کے لیے کیا گروانڈز اپنائے ہیں جس پر عرفان قادر نے کہا کہ اس عدالت کے سامنے بہت ساری چیزیں تواتر کے ساتھ آتے ہیں، عدالت اس کو بھی نوٹس کرے،میری کوشش ہوگی کہ ہم کیس کی حد تک بے ضابطگی کی نشاندھی کروں جس پر عدالت نے ہدایات جاری کی کہ سب سے پہلے

آپ درخواست کے قابل سماعت ہونے پر دلائل دے۔ کل کتنے اپارٹمنٹس ہیں اور اونر شپ کے دستاویزات کہاں ہے؟ نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ کل چار اپارٹمنٹس ہیں، اور انکی ٹائٹل دستاویزات موجود ہیں جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ اگر دستاویزات موجود ہیں تو عدالت کو دکھائے کہاں پر ہیں یہ دستاویزات تو کمپنی کے ہوں گے۔

کمپنی درخواست گزار سے کیسے لنک ہے وہ بتائے یہ کمپنیاں کہاں پر رجسٹرڈ ہیں نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ کمپنیاں برٹش ورجن آئرلینڈ میں رجسٹرڈ ہیں۔2004 میں برطانیہ میں قانون پاس ہوا کہ کوئی کمپنی بینفشری ملکیت کو چھپا نہیں سکتی جس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ جب ہم دونوں کو سن لیں گے تو ہی فیصلہ کریں گے

کہ فیصلہ کس میں کیا کرنا ہے آپ نے بتایا کہ قانونی دائرہ کار کیا ہے عرفان قادر نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کے فیصلے کو عدالت میں پڑھنا شروع کیا۔لندن میں واقع فلیٹس کے اوپر نواز شریف کے خلاف فیصلہ کیا گیا۔ایون فلیڈاپارٹمنٹ کیس میں مریم نواز، کیپٹن صفدر، حسن اور حسین کے خلاف فیصلہ دیا گیا،کیبلری فونٹ پر

عوام نے بہت مذاق اڑایا، ٹرسٹ ڈیڈ کے اوپر مریم نواز کو ایون فلیڈ بینفشری مالکن قرار دیا گیا۔اس کیس میں سپریم کورٹ، نیب اور ٹرائل کورٹ سے بہت بڑی غلطی ہوئی شریف فیملی سیاست میں آنے سے پہلے بھی بہت امیر خاندان تھے اس میں صرف نواز شریف نہیں بلکہ شہباز شریف، عباس شبیر اور میاں شریف بھی ہے شریف خاندان

کے ان تمام افراد کو کیسے اختیارات سے تجاوز کرنے پر کیس میں ڈالا گیاجس پر جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ مرکزی ملزم کے خلاف ملکیت آتی ہے، پھر بنفیشری اونر اور پھر فونٹ آئیگی ان اپارٹمنٹ کی پرنسپل ڈاکیو منٹس کہاں اور کس کے نام ہے؟ ان اپارٹمنٹ کے کوئی دستاویزات نہیں ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ ٹرسٹ ڈیڈ کا

کہا گیا تو کوئی تو دستاویزات ہوگی اس موقع پر عدالت نے کہا کہ پراسکیوشن کیس ہے یہ بتائے کہ دستاویزات کہاں پر ہے اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایم ایل اے کے جواب پر ہی مریم نواز کو بینفشری مالکن قرار دیا اس موقع پر عرفان قادر نے کہا کہ مریم نواز پبلک آفس ہولڈر نہیں لیکن مستقبل میں بننے کی صلاحیت موجود ہے مریم

نواز پر میاں نواز شریف کی اعانت جرم کا الزام ہے،کپٹن ریٹائرڈ صفدر صاحب عدالت کو خود بتانا چاہتے ہیں اگر عدالت اجازت دے جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نہیں نہیں، آپ دلائل دیں، کیپٹن صاحب آپ تشریف رکھیں جس پر عرفان قادر نے کہا کہ کپٹن ریٹائرڈ صفدر کا تو کوئی کردار ہی نہیں لیکن انکو بھی شامل کر دیا گیا۔ شاید

عدالت انہی کی بنیاد پر آج بری کر دے۔دوران ٹرائل اور پوسٹ ٹرائل پروسیڈنگز کا بھی عدالت کو بتاؤں گا۔میں نہیں چاہتا کہ اداروں سے متعلق کوئی بات ہو مگر کوئی چیز انصاف کے راستے میں بھی نہیں آنی چاہیے اس موقع پر عدالت نے کہا کہ اب وہ میرٹس پر بات کر رہے ہیں تو آپ ساتھ معاونت جاری رکھیں اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر

نے کہا کہ یہ فلیٹس نیلسن اور نیسکول نامی آف شور کمپنیوں نے لئے ہے برطانیہ سے ایم ایل اے کا ہمیں جواب آیا تھاایم ایل اے کے جواب کیمطابق مریم نواز بینفیشل مالک ہیں اس موقع پر عدالت نے پوچھا کہ فلیٹس کا مالک کمپنیاں نیلسن اور نیسکول کہاں رجسٹرڈ ہیں؟جس پر نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو جواب دیا کہ یہ بی وی آئی میں

رجسٹرڈ کمپنیاں ہیں نیب نے کمپنیوں کی رجسٹریشن کی دستاویزات پیش کر دیں یہ جائیداد چھپا کر رکھی گئی تھی دوہزار چار میں نیا قانون آنے کے بعد ٹرسٹ ڈیڈ سے ملکیت قانونی بنانے کی کوشش کی گئی اس موقع پر عرفان قادر نے کہا کہ یہ ریفرنس چیئرمین نیب نے دائر نہیں کیا اگر چیئرمین نیب نے ریفرنس دائر کیا تو وہ سپریم کورٹ

کے فیصلے کے مطابق وہ کر نہیں سکتے تھے عدالت نے استفسار کیا کہ سپریم کورٹ نے کوئی آبزرویشن دی تھی یا کوئی فیصلہ تھا عرفان قادر کا کہنا تھا کہ اس کیس میں ایسے عجیب و غریب حقائق ہیں کہ عدالت ہمیں آج ہی بری کر دے۔سپریم کورٹ نے قمر زمان چوہدری کو اختیارات کے استعمال سے روکا تھاقانون کے مطابق اگر چیئرمین

نیب ریفرنس دائر نہ کرے تو عدالت اس کو سماعت کیلئے مقرر نہیں کر سکتی۔ کوئی نیا چیئرمین نیب مقرر کیا جاتا تو وہ ریفرنس دائر کر سکتا تھا عدالت نے استفسار کیا کہ کیپٹن صفدر بھی بینفشری مالک ہے؟جس پر عرفان قادر نے کہا کہ کیپٹن صفدر پر معاونت کا الزام ہے انصاف کے راستے میں کوئی چیز نہیں آنی چاہیے یہ جو ریفرنس تھا

چیرمین نیب نے نہیں کیا اور اگر کیا ہو تو سپریم کورٹ کو اپنے فیصلے پر نظر ثانی کی ضرورت ہوگی۔ ریفرنس میں جو سزا ہوئی میں چاہتا ہوں کہ یہ ختم ہو۔ چیئرمین نیب نے یہ انکوئری اور تفتیش نہیں کی کیوں کہ یہاں جے آئی ٹی نے دونوں کام کئیرینٹل پاور اور ارسلان افتخار کیس میں سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی نہیں بنائی بلکہ نیب کو

معاملہ بھجوایااس کیس میں نیب کی بجائے سرپم کورٹ نے خود جے آئی ٹی بنائی اگر اس کیس میں جے آئی ٹی بنانی تھی تو وہ صرف اور صرف چیرمین نیب ہی کرسکتے تھے۔نوٹس ملنے سے ہم خود بھی گھبرا جاتے ہیں۔ اگر جے آئی ٹی کے کسی ممبر نے انکوائری یا تفتیش کرنا ہو تو چیرمین نیب کی اجازت سے ہوگی۔عدالت نے کہا کہ

نیب دستاویزات دیتا جائے تاکہ دلائل کے ساتھ انہیں بھی دیکھتے جائیں۔ اس موقع پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ایون فیلڈ پراپرٹیز آف شور کمپنیز نیلسن اور نیسکول کی پراپرٹیز ہیں ایم ایل اے کا جو جواب آیا اس میں بتایا گیا کہ مریم نواز پراپرٹیز کی مالک ہیں جس پر عدالت نے کہا کہ آپ پہلے پراپرٹیز کی ملکیت کا اصل دستاویز تو دکھائیں، ایم

ایل اے بعد میں دیکھتے ہیں جو دستاویز نیب دکھا رہا ہے ہم نے آپ سے یہ نہیں مانگاچار فلیٹس ہیں وہ کسی کے نام پر ہونگے نا، وہ عدالت کو دکھا دیں معاملے سامنے آ جائے گا کہ فلیٹس کس کی ملکیت میں ہیں جس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ نیلسن اور نیسکول کے ذریعے یہ اپارٹمنٹس خریدے گئے۔اس موقع پر جسٹس عامر فاروق نے

کہا کہ ان آف شور کمپنیوں سے اپیل کنندگان کا تعلق کیسے بنتا ہے؟نیب پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ یہ اپارٹمنٹ آف شور کمپنی کے ذریعے خریدے گئے تھے مریم نواز کے وکیل عرفان قادر نے اپنے دلائل مکمل کر لیے اب نیب نے دلائل دینے ہیں عدالت نے کیس کی سماعت 17 نومبر تک ملتوی کر دی۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



محترم چور صاحب عیش کرو


آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…