منگل‬‮ ، 26 اگست‬‮ 2025 

وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کے ٹویٹر پراستعفیٰ نے کئی آئینی وقانونی سوالات کو جنم دے دیا

datetime 4  اکتوبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کوئٹہ (آن لائن )بلوچستان عوامی پارٹی کے سابق مرکزی صدر وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کے ٹویٹر پراستعفیٰ نے کئی آئینی وقانونی سوالات کو جنم دے دیا ہے زبانی کلامی یا سوشل میڈیا پر پارٹی یا حکومتی عہدے سے استعفیٰ کی کوئی حیثیت نہیں ہے ،جام کمال بی اے پی کے مرکزی صدرکے عہدے پربدستور برقرار ہے ۔آئینی و قانونی ماہرین کے مطابق گزشتہ دنوں

وزیراعلی جام کمال خان نے بی اے پی کے صدارت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ سماجی رابطہ کے ویب سائٹ ٹوئٹرپیغام پر دیا جس کی کوئی آئینی و قانونی حیثیت نہ ہونے کے باعث جام کمال خان بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر بدستور برقرار ہیں کسی بھی عہدے سے مستعفی ہونے کے لئے تحریری طور پر کور کمیٹی یا پھر ایگزیکٹیوباڈی کوتحریری استعفیٰ بھجوادیا جاتا ہے جس کے بعد ہی وہ کمیٹی فیصلہ کرکے انکا استعفیٰ منظور یار منظور کرسکتی ہے زبانی کلامی یا پھر سوشل میڈیا کے ذریعے کسی بھی پارٹی یاپھر حکومتی عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کوئی بھی آئینی و قانونی حیثیت نہیں رکھتی ہے اس لئے وزیراعلی جام کمال خان بلوچستان عوامی پارٹی کے مرکزی صدر برقرار ہیں اور بی اے پی کے کور کمیٹی نے بھی جو جام کمال خان کے پارٹی صدارت سے مستعفی ہونے سے متعلق جو توثیق کافیصلہ کیا ہے وہ فیصلہ بھی جام کمال خان کی پارٹی صدارت سے متعلق غیر آئینی تصور کیا جائے گا کیونکہ نواب جام کمال خان نے پارٹی صدارت سے مستعفی ہونے کا کوئی بھی تحریری فیصلہ تاحال نہیں کیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سپنچ پارکس


کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…