پیر‬‮ ، 25 اگست‬‮ 2025 

جب جادو ٹونہ بند ہو جائے گا تو ملک میں چلنے والا تماشہ بھی بند ہو جائے گا، شہباز شریف

datetime 29  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور( این این آئی)پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر و قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے کہا ہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات اور برطانیہ کی عدالت سے کلین چٹ ملنے کے بعد حکوتی صفوں میں کہرام مچا ہوا ہے ، سوا تین سال میرے خاندان کے خلاف طوفان بدتمیزی مچا رہا، اربوں ، کھربوں کے الزامات الزامات لگے لیکن حالیہ فیصلے سے حقائق پوری قوم کے سامنے آچکے ہیں،

یہ تاثر دیا جارہا ہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے از خود تحقیقات کا آغاز کیا لیکن خط و کتاب سے سب کچھ واضح ہے ، ڈی جی نیب لاہور نے لندن کا دورہ کیا اور نیشنل کرائم ایجنسی کو معاونت کی پیشکش کی ، تحقیقات کے دوران جب ہمارے خلاف پیشرفت ہوتی ہوئی نظر نہیں آئی تو نیب اور ایسٹ ریکوری یونٹ کے ہاتھ پائوں پھول گئے اور پھر ایف آئی اے کی بھی اینٹری کرائی گئی ،عدالت کے ٹھپے کے بعد عمران نیازی اور ان کے چیلوں کا جھوٹ بے نقاب ہوگیا ہے، مجھے بدنام کرنے کیلئے کوئی کسر نہیں چھوڑی گئی، قدرت کا نظام ہے، وقت ثابت کرے گا کون صادق اور امین ہے، کیا علیمہ خان کی مشینوں کا کیس نیشنل کرائم ایجنسی کو بھیجا گیا ؟ یہ سنگین مذاق اب ختم ہونا چاہیے ، یہ فیصلہ اعلیٰ عدالتوں ، مقنہ سمیت ہر زندگی کے ہر شعبہ زندگی سے تعلق رکھنے والے شخص کے لئے لمحہ فکریہ ہے ،عمران خان کو دن اوررات میں خواب میں ملتاہوں،میری بدنامی پرجتنا پیسہ حکومت نے خرچ کیاوہ توکردیا،حکومت نے میرے ساتھ ساتھ ملکی ساکھ بھی متاثر کی ،کسی کو عدالت عظمی، عدالت عالیہ اور اب لندن کی عدالت کے فیصلے کے بعد بھی کوئی شک ہے تو وہ کسی حکیم سے اپنا علاج کرائے ،جب جادو ٹونہ بند ہو جائے گا تو ملک میں چلنے والا تماشہ بھی بند ہو جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے پارٹی کے مرکزی سیکرٹریٹ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر شہباز شریف کے ترجمان ملک محمد احمد خان، مرکزی سیکرٹری اطلاعات مریم اورنگزیب، ڈپٹی جنرل سیکرٹری عطا اللہ تارڑ اور پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری بھی موجود تھیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات کے بعد برطانیہ کی عدالت کی کلین چٹ سے حقائق قوم کے سامنے آ چکے ہیں ، عزت اور ذلت اللہ کے ہاتھ میں ہے ،انسان صرف کوشش کر سکتا ہے ، سوا تین سال سے کس طرح میرے اور میرے خاندان کے

خلاف طوفان بد تمیزی برپا کیا گیا ،ٹی وی پر دن رات لغو الزامات لگائے جاتے رہے ۔ نیب نیازی گٹھ جوڑ نے ملتان میٹرو میں کرپشن کے الزامات لگائے اور یہ پہلا پراجیکٹ تھا جس کی چیئرمین نیب نے جانچ پڑتال اور ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہ ہونے پر وہاں سے مٹی جھاڑ کر نکلے ۔ یہ کہا گیا کہ میرا فرنٹ مین ہے او راس کے ذریعے کرپشن کی گئی ، میری آف شور کمپنی ہونے کا الزما لگایا گیا لیکن چینی حکومت اور چینی سفارتخانے نے اس کی تردید کی ۔ اس کا بھی خیال نہیں کیا گیا کہ کس

طرح چین نے 74سالوں میں ہماری مدد کی اور ہمارا ساتھ دیا ۔ میرے اوپر الزام عائد کیا گیا کہ میں نے یا میرے بچوں نے خدا نخواستہ زلزلہ زدگان کی مدد کے لئے آنے والے ڈیفڈ کے پیسوں میں کرپشن کی ،2006ء کے حوالے سے یہ الزام عائد کیا گیا حالانکہ میں اس وقت جلا وطنی میں تھا ۔ ڈیفڈ نے 15جولائی 20019کو چھٹی والے دن دفتر کھول کر اس کی تردید جاری کی ،ڈیفڈ ایک عالمی ادار ہے ۔اس کے بعد میں نے دس سال نواز شریف کی قیادت میں پنجاب کے عوام کی خدمت کی ۔ڈیفڈ نے

واضح کہا کہ پنجاب میں شہباز شریف کے دو ر کے دوران جتنی بھی امداد دی گئی تھی اس کا شفاف طریقے سے استعمال ہوا او رکوئی کرپشن کا شائبہ تک نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ آج تک ہم پر اربوں ، کھربوں روپے کے بے پناہ الزامات لگے ہیں لیکن نیب ، ایف آئی اے میرے یا نواز شریف کے خلاف ایک دھیلے کی کرپشن کا نا قابل تردید ثبوت لے کر نہیں آسکا ۔ انہوں نے کہا کہ جولائی 2019ء میں ڈیلی میل میں سٹوری چھپوائی گئی ،اس سے پہلے صحافی ڈیوڈ روز کو یہاں یاتر اکے لئے بلایا گیا اور عمران نیازی سے ملاقات کرائی گئی ، جیلوں میں پابند سلاسل لوگوں سے ملاقاتیں کرائی گئٗںلیکن ان کی سٹوری کا کیا حشر ہوا

، ان کا یہ فائر کامیاب نہیں ہوا بلکہ مس فائر ہوا ۔یہ لندن میں دھوم دھام سے میرے اور میر ے بچوں کے خلاف نیشنل کرائم ایجنسی کے پاس گئے ۔ سوا تین سالوں میں نواز شریف ، میں نے ، مریم بیٹی اور حمزہ شہباز نے جیلیں کاٹیں لیکن ان میں سے کیا نکلا ۔ جب سے لندن کی عدالت کا فیصلہ آیا ہوا ہے انہیں آگ لگی ہوئی ہے او ربھڑکتے پھرتے ہیں ۔ تین دنوں سے آسمان سر پر اٹھایا ہوا ہے اور قوم سے صریحاً جھوٹ بولا جارہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی دنیا کی مانی ہوئی تحقیقاتی ایجنسی ہے

، یہ کہتے ہیں کہ ہم نے نیشنل کرائم ایجنسی سے رجوع نہیں کیا بلکہ اس نے ہم سے رجوع کیا لیکن خط و کتابت میں ان کے جھوٹ سامنے آگئے ہیں ۔نیشنل کرائم ایجنسی کی دستاویزات میں موجود ہے کہ پاکستان کے ریکور ایسٹ یونٹ نے تحقیقات کے لئے خط لکھا ، جس سے عمران نیازی او را ن کے چیلوں کا جھوٹ بے نقاب ہو جاتا ہے ۔ نیشنل کرائم ایجنسی نے مقامی عدالت کو بتایا کہ 11دسمبر 2019ء کوانہیں خط موصول ہوا جس میں بتایا گیا کہ شہباز شریف کے خلاف نیب میں تحقیقات زیر تفتیش ہیں

جس میں اختیارات ، منی لانڈرنگ ، آشیانہ ، رمضان شوگر ملز کے الزامات لگائے گئے ۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے 9دسمبر 2019ء کو ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم لندن جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ میں کسی کام سے یہاں آیا تھا اور آپ سے بھی ملنے آ گیا ۔ ہمارے بارے میں یہ بتایا گیا کہ ہم جب سے سیاست میں آئے ہیں کرپشن اورمنی لانڈرنگ کرتے آرے ہیں ، شہزاد سلیم نے نیشنل کرائم ایجنسی کو ان کیسز کی تحقیقات میں معاونت کی بھی پیشکش کی ، حکومتی زعماء اڑتالیس گھنٹے سے قوم کو گمراہ کر رہے ہیں

اور قوم سے صریحاً جھوٹ بول رہے ہیں کہ انہوں نے نیشنل کرائم ایجنسی سے خود رابطہ نہیں کیا بلکہ ایجنسی سے ان سے تحقیقات کے لئے رابطہ کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ڈیلی میل نے 15جولائی2019ء کو سٹور چھاپی ،میں نے کیس کیا تو فروری 2021ء میں لندن کی ہائیکورٹ نے حکم جاری کیا کہ یہ بہت سنجیدہ الزامات ہیں اور ڈیلی میل کو ثبوت دینا ہوں گے لیکن آج سات ماہ گزر چکے ہیں کوئی جواب داخل نہیں کرایا گیا بلکہ سٹوری والے صاحب غائب ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سلیم شہزاد او رشہزاد اکبر نے ڈیوڈ روز کی یہاں پر پابند سلاسل لوگوں سے ملاقاتیں کرائی کیا اب بھی کوئی کسر باقی رہ گئی تھی ،جواب جمع کرانے میں کیا ہچکچاہٹ ہے اگر کورونا تھا تو ویڈیو کانفرنس کر لیتے لیکن اب جواب داخل کرانے کے لئے توسیع مانگ رہے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ اگر نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات میں کچھ سامنے آتا تو یہ پروسیڈنگ کریمینل کیس میں تبدیلی ہو جاتیں ۔ انہوں نے کہا کہ ایک یا دو نہیں بلکہ چار اکائونٹس منجمد کئے گئے ۔ میں 2004-05ء میں پہلی پراپرٹی خریدی او ر2018-19ء میں میرا اکائونٹ بند ہو گیا تھا،نیشنل کرائم ایجنسی والے بال کی کھال اتارتے ہیں

۔ میںنے اپنے سولیسٹر کو خط لکھا اور رضا کارانہ طو رپر تحقیقات میں تعاون فراہم کرنے کا کہا۔ اگر ہم تعاون نہ بھی کرتے تو عدالت کے ذریعے پروڈکشن آرڈر لیے جا سکتے تھے لیکن ہم نے رضا کارانہ تعاون کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمار ے خلاف پاکستان میں آج بھی بد ترین انتقام جاری ہے لیکن لندن میں ڈنڈا نہیں چلتا ، وہاں قانون کی بات ہوتی ہے وہاں دھونس دھاندلی نہیں ہوتی ،مہذب معاشرے میں قانون کی حکمرانی ہوتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جب نیب اور ایسٹ ریکوری یونٹ نے دیکھا کہ معاملہ آگے

نہیں بڑھ رہا اور کچھ نہیں نکل رہا تو ا ن کے ہاتھ پائوں پھولنا شروع ہو گئے اور پھر اس میں ایف آئی اے کود پڑی ۔انہوںنے کہا کہ اس حکومت میں لطیفے ہی لطیفے ہیں ، یہ کہا جارہا ہے کہ سلیمان شہباز بری ہوا ہے اگر سلیمان شہباز بری ہوا ہے تو وہ کس کا بیٹا ہے ، آپ نے خود ہی کہا تھاکہ وزیر اعلیٰ ہائوس کو کرپشن کے لئے استعمال کیا گیا ، اگر سلیمان شہباز بری ہوا ہے تو کیا شہباز شریف بری نہیں ہوا ۔ عمران خان کو خواب میں دن رات میں ہی نظر آتا ہوں اور وہ بڑا بڑا کر اٹھ بیٹھتے ہیں او رکہتے ہیں آپ پھر آ گئے ہو

، جہاں میرا ذکر نہ ہو ان کی بات مکمل نہیں ہوتی ۔ جو نیب ، ایسٹ ریکوری یونٹ بات کر رہا ہے وہی بات آج ایف آئی اے دہرا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے الزام لگائے کہ میرے آف شو اکائونٹس ہیں اور میں کرپشن کا پیسہ اس میں بھجواتا تھا ، نیشنل کرائم ایجنسی تگڑی ترین ایجنسی ہے اس نے دنیا میں کئی ملین پائونڈز ضبط کئے ہیں اور اس کی تاریخ ہے ، کیا نیشنل کرائم ایجنسی والے ہمارے رشتہ دار ہیں ،کیا ان کا ہمارے ساتھ پیار و محبت تھا کہ وہ ہمیں چھوڑ دیتے ، کیا نیشنل کرائم ایجنسی نے فرانزک نہیں کرایا ہوگا ، کیا انہوں نے تحقیقات نہیں کی ہوں گی ، وہ تو زمین کی تہہ سے ڈھونڈ نکالنے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔ انہوںنے کہا کہ ضمانت کے کیسوں میں عدالت عظمیٰ او رعدالت عالیہ نے میرے بارے میں مثبت ریمارکس دئیے ، عدالت عالیہ نے کہا کہ کوئی کرپشن نہیں ، عدالت عظمیٰ نے کیا میرے بار ے میں اچھے بچے کے الفاظ ادا نہیں کئے ؟۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقا ت کے بعد برطانیہ کی عدالت نے ہمیں کلین چٹ دی ہے

، نیشن کرائم ایجنسی چھ سال پیچھے تک تحقیقات کرتی ہے لیکن ہمار ے کیس میں بیس سال پیچھے جا کر تحقیقات کی گئیں ۔ جب میں جلا وطن ہوا تھا کیا میں وہاں کاروبار نہ کرتا ،کیا میں ملکہ کا مہمان بنتا اور وظیفے پر زندگی گزار تا ، جب مجھے وطن سے دوبارہ واپس بھجوایاگیا تو میں نے سوچا مجھے کاروبار کرنا چاہیے ۔ میں نے وہاں سے اپنے جاننے والے اور بینک سے قرض لے کر فلیٹ خریدے اور اس حوالے سے سب کچھ نیشنل کرائم ایجنسی کو بتایا اور میں نے قرض کی ادائیگی کی۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل

کرائم ایجنسی نے دیکھ لیا ہے کہ کسی منصوبے میں ایک دھیلے کی کرپشن نہیں ہوئی ، کہیں کرپشن او رکک بیکس کا معاملہ نہیں، اورنج لائن ٹرینیں، میٹرو بسوں کے منصوبوں، لیپ ٹاپ کی تقسیم کے منصوبو ں میں کوئی کرپشن نہیں ہوئی ، دو سال میں نیشنل کرائم ایجنسی نے ہر چیز سونگھ لی ہے اور اس کے بعد ہمیں کلین چٹ دی او رہمارا خاندان سر خرو ہوا ہے ۔نیشنل کرائم ایجنسی کی تحقیقات اور برطانوی عدالت کی کلین چٹ عدالت عظمیٰ ، عدالت عالیہ کے لئے لمحہ فکریہ ہے ، نیب نیازی تو فکس میچ ہے

جبکہ ایف آئی اے ان کے گھر کا ادارہ ہے ، یہ مقننہ اور قانون اداروں کے لئے بھی لمحہ فکریہ ہے ۔ انہوںنے ہماری بدنامی کرنے میںکوئی کسر نہیں چھوڑی ، وقت بہت جلد آنے والا ہے او رپتہ چلے گا کہ کون صادق او رکون امین ہے ، جو ظلم او رزیادتی کرتا ہے اسے اس کا سامنا کرنا پڑتا ہے ۔ انہوںنے سیاسی انتقام کی آڑ میںملک کو کس طرح بدنام کیا ۔ کیا کبھی عظمیٰ خان کی سلائی مشینوں کی کمائی سے بیرون ممالک جائیدادوں کا کیس نیشنل کرائم ایجنسی یا ایسٹ ریکوری یونٹ کو دینے کا خیال آیا ہے

،رنگ روڈ ، چینی ، آٹے میں اربوں روپے کی کرپشن کا کیس نیشنل کرائم ایجنسی کو سونپنے کا خیال آیا ہے کہ یہاں سے لوٹا گیا پیسہ کہاں گیا ۔ وہ وقت آنے والا ہے جب یہاں قانون کی بالا دستی ہو گی۔ یہ فیصلہ ہر شعبہ زندگی ، مقننہ او رقانون اداروں کے لئے لمحہ فکریہ ہے، حکمرانوںکی چیرہ دستیاں سامنے آ چکی ہیں ۔ اب سنگین مذاق کی سیاہ رات ختم ہونے والی ہے اور اور وہ سورج طلوع ہوگا جس کے لئے قائد اعظم کی قیادت میں لاکھوں لوگوںنے اپنے خون کی قربانی دی ، یہ قربانیاں جھوٹ بولنے

، یوٹرن لینے کے لئے نہیں دی گئی تھیں ۔ میں آج پھر کہتا ہوں کہ اگر میرے مرنے کے بعد بھی ایک دھیلے کی کرپشن ثابت ہو جائے تو میری لاش کو قبر سے نکال کر کھمبے سے لٹکا دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ کو اس فیصلے کے بعد قوم کو عمران خان ، ایسٹ ریکوری یونٹ کے خلاف ڈیفر میں جانا چاہیے ، نیب کے خلاف جانا چاہیے کیونکہ انہوںنے کھودا پہاڑ او رنکلا چوہا ۔ اگر یہ اس کا چوتھائی بھی ڈٹ کر قوم کی خدمت پر لگاتے تو آج مہنگائی نہ ہوتی ، تعلیم عام ہوتی ، غربت اور مہنگائی آسمانوں کو نہ چھو رہی ہوتی ۔

ان کا ایجنڈا صرف شریف خاندان کے خلاف پراپیگنڈا ہے اور اس کے لئے انہوںنے بڑ ے پاپڑ بیلے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ سب سے بڑ اکارساز ہے ۔ تم ظلم کرتے رہو ہم ظلم سہتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو عدالت عظمی، عدالت عالیہ اور اب لندن کی عدالت کے فیصلے کے بعد بھی کوئی شک ہے تو وہ کسی حکیم سے اپنا علاج کرائے ۔ انہوںنے کہا کہ جب جادو ٹونہ بند ہو جائے گا تو ملک میں

چلنے والا تماشہ بھی بند ہو جائے گا ۔ انہوں نے کہا کہ جب میرے اکائونٹ بند تھے تو میں نے اپنی فلیٹوں کی رقم بیٹے سلیمان شہباز کے اکائونٹ میں منتقل کیں کیا میں وہ رقم سلیمان شہباز کی بجائے شہزاد اکبر کے اکائونٹ میں بھجواتا ۔ لندن میں فلیٹ خریدنے او رفروخت کرنے کے حوالے سے

سارے معاملات کانوائے کمپنی کے سپرد تھے اور اسے ہدایات دیں کہ وہ نیشنل کرائم ایجنسی کو ساری معلومات فراہم کرے ،جو اکائونٹ بند تھا کیا وہ منجمد ہوتا ، اکائونٹ وہی منجمد ہونا تھا جس میں رقوم موجود تھیں ،نیشنل کرائم ایجنسی نے تحقیقات میں کلین چٹ دینے کے بعد عدالت کو آگاہ کیا او راب ستمبر میں ہمارے اکائونٹس دوبارہ بحال ہوئے ہیں ۔ میں جو آپ کو بتا رہا ہوں وہ جادو ٹونہ نہیں بلکہ حقائق ہیں ۔



کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…