ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

قیمتیں پوری دنیا میں بڑھی ہیں پاکستان کوئی انوکھا ملک نہیں، شوکت ترین

datetime 22  ستمبر‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن ) وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اشیائے صرف کی قیمتیں پوری دنیا میں بڑھی ہیں پاکستان کوئی انوکھا ملک نہیں، حکومت نے عوام کو فوڈ سبسڈی دینے کا فیصلہ کیا ہے،کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا کی سپلائی چین متاثر ہوئیں، دنیا بھر میں پیداوار کم ہوئی ہیں کہ 2 سال قبل مہنگائی کی شرح شہری علاقوں 15 فیصد اور دیہی علاقوں میں 17.8 فیصد تھی جسے

حکومت کم کرکے بالترتیب 10 فیصد اور 9.1 فیصد پر لانے میں کامیاب رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوںنے اسلام آباد میں وزیر مملکت برائے اطلاعات فرخ حبیب اور معاون خصوصی جمشید چیمہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا ۔ شوکت ترین نے کہا کہ پاکستان میں خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے میں پیٹرولیم مصنوعات سستی ہیں، بھارت میں فی لیٹر 250 روپے میں ملتا ہے، پیٹرول کی قیمت ڈیزل کی قیمتوں کے اثرات کم کرنے کیلئے بڑھائیں، پیٹرولیم لیوی کا ہدف اس سال 600 ارب ہے لیکن حکومت نے اب تک پٹرولیم لیوی پر کچھ نہیں لیا۔ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی بیشی ہوتی رہی ہے اور ہوتی رہے گی، پہلے افغانستان سے ڈالر یہاں آیا کرتے تھے اب یہاں سے افغانستان جا رہے ہیں۔ شوکت ترین نے کہا کہ 2018 کے بعد آئی ایم ایف پروگرام کے معیشت پر اثرات پڑے لیکن اب مہنگائی کی شرح دو سال میں 9.2 فیصد سے کم ہوکر 8 فیصد سے کچھ زیادہ ہے۔ کورونا سے ہر چیز کی قیمتوں پر اثرات مرتب ہوئے ہیں، اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھیں اور پیداوار کم ہوئی ہے۔ اشیائے صرف کی قیمتیں پوری دنیا میں بڑھی ہیں پاکستان کوئی انوکھا ملک نہیں ہے، کھانے کی پینے کی اشیا کی قیمتیں دنیا کے مقابلے میں پاکستان میں کم بڑھی، دنیا بھر میں چینی کی قیمتوں میں 80 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا، پام آئل بھی 50 فیصد عالمی سطح پر بڑھا، پاکستان میں حکومت نے قیمتوں کو کنٹرول رکھا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک کے 40 سے 42 فیصد لوگوں کو براہ راست فوڈ سبسڈی دیں گے، حکومت نے گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں کا بوجھ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے، گھی اور خوردنی تیل کی قیمتوں میں 40 سے 50 روپے کمی آئے گی، گندم کی قیمت 1950 روپے فی من کردی ہے، چینی کی قیمت 90 روپے فی کلو فکس کردی ہے، درآمدی چینی کے اضافی بوجھ حکومت اٹھائے گی۔شوکت ترین نے کہا کہ ہماری توجہ منافع خوری کے لئے اجارہ داریاں ختم کرنے پر ہے، اگلے چند ہفتوں میں ایڈمینسٹرٹیو اسٹرکچر کھڑا ہو جائے گا جو قیمتوں کو کنٹرول کرے گا، انتظامی اقدامات کے تحت پرائس کنٹرول انسپکٹرز اور حکام نظر آئیں گے، اس کے علاوہ آمدن بڑھانے کیلئے بھی اقدامات کررہے ہیں۔پارلیمنٹ کی رکنیت کے سوال پر وزیر خزانہ نے کہا کہ میرے وزیر اعظم نے مجھے سینیٹر بنانے کا کہا ہے اور مجھے ان پر بھروسا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ریکوڈک


’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…