اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک ، این این آئی)سکیورٹی خطرات کو جواز بناکر گزشتہ روز نیوزی لینڈ کرکٹ ٹیم کی جانب سے دورہ پاکستان ملتوی کردیا گیا ۔سوشل میڈیا پر قومی کرکٹ ٹیم سمیت غیر ملکی کھلاڑیوں نے بھی نیوزی لینڈ کے اس اقدام پر شدید غم و غصے کا اظہار کیا اور ٹوئٹر پر پاکستان اورنیوزی لینڈ کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔تاہم پاکستانی
صارفین کی حسِ مزاح کو کوئی مات نہیں دے سکتا جس کا عملی مظاہرہ اس پریشان کن صورت حال میں بھی گزشتہ روز دیکھا گیا۔ سوشل میڈیا صارفین کافی متحرک دکھائی دیے اور اس معاملے پر متعدد میمز بھی بناڈالے۔ کسی نے میم کے ذریعے اپنا دِل ہلکا کیا تو کوئی نیوزی لینڈ کو کوستا رہا۔ایک ٹوئٹر اکاؤنٹ نے ‘ٹی از فینٹاسٹک’ جیسا تاریخی جملہ کہنے اور پاکستان میں پکڑے جانے والے بھارتی پائلٹ ابھی نندن کی تصویر شیئر کرتے ہوئے ٹرول کیا کہ پاکستان سب سے زیادہ محفوظ ملک ہے، اگر کسی کو شک ہے تو وہ اس پائلٹ سے پوچھ سکتا ہے، یہ آپ کو اچھی طرح سے بتائے گا۔ایک اور صارف نے معروف بھارتی فلم ‘بھاگم بھاگ’ میں اکشے کمار کے ایک یادگار ڈائیلاگ اور سین کی تصویر پوسٹ کی جس میں اکشے کہہ رہے ہوتے ہیں کہ ‘بہن ڈر گئی، بہن ڈر گئی’۔ صارف نے کیپشن میں لکھا کہ ’وزیر اعظم پاکستان عمران خان اس وقت نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے بارے میں یہ سوچ رہے ہیں۔‘فیس بک پر ایک پیج نے
2006 کی بالی وڈ کی مزاحیہ فلم ‘چُپ چُپ کے’ کے ایک سین کی تصویر پوسٹ کی جس میں مرکزی کردار نبھانے والے اداکار شاہد کپور ساتھی اداکارہ نیہا دھوپیا کے کہنے پر بڑے مزاحیہ انداز میں فون پر کسی کو دھمکی دے رہے ہوتے ہیں۔اس تصویر کو نیوزی لینڈ ٹیم کو درپیش سکیورٹی خدشے سے تشبیہہ دی گئی۔عمر چوہدری نامی ٹوئٹر صارف نے
نیوزی لینڈ ٹیم کے اس فیصلے کو ہمارے معاشرے میں موجود ایک اہم مسئلے کے ساتھ جوڑ دیا۔ انہوں نے لکھا کہ کیوی ٹیم نے وہی کیا جو 4 سال رشتہ چلانے کے بعد ہوتا ہے، کہا جاتا ہے کہ استخارہ صحیح نہیں آیا۔فہیم نامی صارف نے کیوی ٹیم کے کھلاڑیوں کو کووں سے تشبیہہ دے کر اپنی بھڑاس نکالی۔علاوہ ازیں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق فاسٹ بولر
شعیب اختر نے نیوزی لینڈ بورڈ کے اچانک سیریز ملتوی کرنے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے ماضی یاد دلا دیا۔انہوں نے ٹوئٹر پر سلسلہ وار ٹوئٹس میں نیوزی لینڈ سے ماضی میں تعلقات کے بارے میں بتاتے ہوئے لکھا کہ شعیب اختر نے لکھا کہ پاکستان نے کورونا کی بدترین صورتحال میں بھی نیوزی لینڈ کا دورہ کیا ، قطع نظر اس کے کہ نیوزی لینڈ کے حکام
نے اس دورے پر پاکستان ٹیم کے ساتھ بھی نارواں سلوک کیا۔سابق کرکٹر نے واضح کیا کہ یہ صرف ایک غیر تصدیق شدہ دھمکی تھی جو نیوزی لینڈ بورڈ کو موصول ہوئی، اور اس پر بات کی جا سکتی تھی۔شعیب اختر نے لکھا کہ وزیراعظم عمران خان نے ذاتی طور پر نیوزی لینڈ کی ہم منصب سے بات کی اور یقین دہانی کرائی لیکن پھر بھی جواب میں انکار
کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان جنوبی افریقہ ، بنگلہ دیش ، ویسٹ انڈیز ، سری لنکا ، زمبابوے اور پی ایس ایل کی بحفاظت میزبانی کر چکا ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز راولپنڈی اسٹیڈیم میں پہلا ایک روزہ میچ شروع ہونے سے کچھ دیر قبل نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ نے سکیورٹی خدشات کو جواز بناکر پاکستان کا دورہ اچانک ختم کرنے کا اعلان کیا۔نیوزی لینڈ کرکٹ بورڈ کے اس اعلان کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان سیریز ملتوی کردی گئی۔