راولا کوٹ(آن لائن) تحریک انصاف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے درمیان “خاموش معائدہ”شمالی کشمیر گلگت بلتستان کو پاکستان کی قومی اسمبلی سے متفقہ طور پر آئینی ترمیم کے زریعہ پاکستان کا پانچواں صوبہ بنائے جانے پر اتفاق گلگت بلتستان کے متعلق معلومات کے حامل اہم زرئع نے بتا یا ہے کہ
نواز شریف دور میں گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے سرتاج عزیز کی سربراہی میں قائم کمیٹی کی مرتب کردہ سفارشات میں معمولی ترامیم کے بعد عمران حکومت کے وزیر قانون فروغ نسیم نے جی بی کو عبوری صوبہ بنانے منصوبے کو حتمی شکل دے دی ہے قوی امکان ہے کہ اکتوبر کے پہلے ہفتے تک اس کمیٹی کی سفارشات پر عمل در آمد کرتے ہوئے جی بی کو عبوری طور پر صوبہ بنا دیا جائے گا اس کے ساتھ ہی پی ٹی آئی اور پیپلز پارٹی نے اس بات پر بھی حاموش معاہدہ کردیا ہے کہ پاکستان کی قومی اسمبلی میں قراردادلا کر آئین میں ترمیم کر کے مستقل بنیادوں پر گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنا دیا جائے کشمیر کمیٹی کے سابق چئیر مین فضل الرحمن نے گزشتہ عرصہ صوبہ بنائے جانے کی مخالفت کر کے اس منصوبے کو روکا تھا اور اب توقع ہے کہ پھر ن لیگ اور فضل الرحمن اپنے حمائیتوںسمیت پاکستان کی قومی اسمبلی میں اس منصوبے کی مخالفت کریں گے عمران خان حکومت اور ماضی میں نواز شریف کی حکومت نے عین اس وقت پانچواں صوبہ بنانے کا اعلان روک دیا تھا جب محمد یسین ملک اور سید علی گیلانی نے یک بعد دیگرے حکومت پاکستان کو خطوط لکھ کر اس منصوبے پر عمل در آمد سے روکا تھا اب علی گیلانی کی فوتگی ہو چکی ہے اور یسین ملک بھارت کی تہاڑجیل دلی میں قید کاٹ رہے ہیں ۔ بھارتی مقبوضہ کشمیر میں کوئی ایسا قد آور سیاسی شخص میدان میں موجود نہیں جس کی ناراضگی سے بچنے حکومت پاکستان یہ منصوبہ روک دے ۔