لاہور (آن لائن) کینیڈا میں نمائش کا جھانسہ دے کر کروڑوں روپے کے فراڈ پر انجمن متاثرین لاہورچیمبر نیوزارت تجارت اور تحقیقاتی ایجنسیوں سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستانی صنعتکارون اور تاجرون کے ساتھ فراڈ کے سیکنڈل میں ملوث کرداروں کو پکڑا اور انہیں صنعتکارون اور تاجرون کے ساتھ فراڈ پر قرار واقعی سزا دی جائیگزشتہ روز انجمن متاثرین لاہور چیمبر کے صدر نے
پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے آگاہ کیا ہے کہ اس فراڈ کا شکار ہونے والے تاجروں اور صنعتکاروں کو لاہور چیمبر فوری طور پر مالی ریلیف فراہم کرے کیونکہ لاہور چیمبر نے ہی انہیں نمائش میں شرکت کی دعوت دی تھی انہوں نے کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس انڈسٹری (ایل سی سی ا?ئی) نے نے کینیڈا میں پاکستان کینیڈا بزنس چیمبر (پی سی بی سی) کے ساتھ نمائشوں کے انعقاد اور دیگر کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لئے ایک مفاہمتی یاد داشت پر دستخط کئے جس کے بعد لاہور چیمبر کے اراکین کو اس نمائش کے انعقاد کے بارے میںای میل اور دیگر ذرائع سے آگاہ کیا گیا تھا انہوں نے کہا کہ کہ پاکستان کینیڈا پاکستان بزنس چیمبر(پی سی بی سی ) نے 30 اپریل 2018کو اس وقت لاہور چیمبر کے نائب صدر ذیشان خلیل کو متذکرہ نمائش میں شرکت کی دعوت دی اور انہیں آگاہ کیا گیاکہ کینیڈا کے شہر مونٹریال میں بونا وینچر اور ٹورنٹو میں اس کے انٹر نیشنل سنٹر میں پاکستانی مصنوعات کی نمائش کی جارہی ہے جس کے بعد 2-جون کو لاہور چیمبر کے اراکین کو ان نمائشوں کی تفصیلات سے آگاہ کیا گیا اور بتایا گیا کہ نمائش میں شرکت کے لئے درخواستوں کی وصولی کی آخری تاریخ 30 جون 2018 اورشارٹ لسٹ کئے جانے والوں کا نو ٹیفیکیشن 5- جولائی 2018 کو کیا جائے گا لاہور چیمبر کی طرف سے چیمبر کے ارکان کو جو سرکلر جاری کیا گیا
اس میںبتایا گیا کہ پی سی بی سی نے6 سے 10 ستمبر 2018 کے درمیان کینیڈا کے دو شہروں پاکستان میں تیار ہونے والی 16صنعتی شعبوں کے علاوہ دیگر مصنوعات کی نمائش کی جارہی ہے جس سے پاکستانی ادارے مصنوعات کی نمائش کر کے اپنے کاروبار کو فروغ دے سکتے ہیںانہوں نے کہا کہ اپنی پونجی سے محروم ہونے والے لاہور چیمبر کے متاثرہ اراکین کا کہنا ہے کہ اس فراڈ میں لاہور چیمبر کی انتظامیہ کے ارکان بھی ملوث ہیں
اگر تحقیقاتی ادارے اس کی چھان بین کریں گے تو حقائق سامنے آجائیں گے انہوں نے مزید کہا کہ کینیڈا میں نمائش کا جھانسہ دے چیمبر کے اراکین سے کروڑوں روپے وصول کئے گئے ہیں لیکن نہ تو نمائش ہوئی اورنہ ہی ان کے پیسے واپس ملے ہیں اور تین سال گزرنے کے باوجود ان کا کوئی پر سان حال نہیں جبکہ متاثرہ اراکین تین سالوں سے لاہور چیمبر کے چکر لگا رہے ہیں لیکن اب کوئی پکڑائی نہیں دے رہا انہوں نے کہا کہ فراڈ کے تمام تحریری ثبوت موجود ہیں لیکن لاہور چیمبر کی انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار اداکر رہی ہے۔