اسلام آباد (این این اپی )وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ او لیول اور اے لیول کے امتحانات اپنے مقررہ وقت پر ہی ہوں گے ۔ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کی زیرصدارت بین الصوبائی وزراتعلیم کانفرنس میں اہم فیصلے کئے گئے۔ اس حوالے سے وفاقی وزیرتعلیم کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کورونا کے باوجود مشکل فیصلے اتفاق سے کئے اور تعلیمی عمل کو فعال رکھا
۔ وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے کہا ہے کہ ملک میں آئندہ مکمل نصاب پڑھایا جائے گا اوراسکے مطابق امتحانات لئے جائیں گے،فیل ہونیوالے طلبا کو رعایتی 33 نمبرز دے کر پاس کیا جائے گا ۔بین الصوبائی وزراء تعلیم کانفرنس کے اعلامیے کے مطابق حکومت نے دسویں اوربارہویں کلاس کے تمام طلبا کو پاس کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ فیل ہونے والے طلبا کو رعایتی 33 نمبرز دے کر پاس کیا جائے گا۔ کورونا صورتحال کے باعث دوبارہ فوری امتحانات ممکن نہیں، میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کے امتحانات سال میں دو بارہوں گے۔ امتحانات کو سپلیمنٹری امتحانات کا نام نہیں دیا جائے گا۔ تمام صوبے پریکٹیکل میں 50 فیصد گریس مارکس دینگے۔ 50 فیصد مارکس تھیوری کی بنیاد پر دیئے جائیں گے بورڈ آف ٹیکنیکل ایجوکیشن بھی طلبہ کی پروموشن کے لئے یہی طریقہ کار استعمال کریں گے۔ اعلامیے کے مطابق آئندہ سال میٹرک امتحانات مئی جون میں ہوں گے جب کہ سال نیا سیشن اگست سے شروع ہوگا۔ آئندہ اسمارٹ سلیبس کا اصول نہیں اپنایا جائے گا بلکہ مکمل سلیبس پڑھایا جائے گا اوراسکے مطابق امتحانات لئے جائیں گے۔ سلیبس اپریل یا مئی تک مکمل کرنا یقینی بنایا جائے گا۔وفاقی وزیرنے کہا کہ نیا تعلیمی سال 22 اگست کو شروع ہوگا۔ او لیول اور اے لیول کے امتحانات شیڈول کے مطابق ہوں گے۔ جامعات امتحانات کے سلسلے میں اپنا ٹائم ٹیبل بنائیں گی۔ سال میں دومرتبہ مئی/جون اور دوسری بار اکتوبر/نومبر میں امتحانات لئے جائیں گے۔اعلامیہ کے مطابق ملک بھر کے ایجوکیشن سیکٹر کی ویکسینیشن 99 فیصد مکمل ہو چکی ہے، اسکولزفوری طور پرکھولنے کی این سی او سی کو سفارش کی جائے گی۔ پاکستان نے کوویڈ جیسی مہلک وبا کے باوجود مشکل فیصلے اتفاق سے کئے اورتعلیمی عمل کو فعال رکھا۔