سرینگر(این این آئی)غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں نے اس خوف کے پیش نظر کہ کہیں کشمیری عوام بابائے حریت رہنماء سیدعلی گیلانی کی جدوجہد آزادی کشمیر کیلئے گرانقدر خدمات اور قربانیوں کے اعتراف میں کوئی
یادگارنہ تعمیر کر دیں ان کی قبر کے گرد فوجی پہرہ بٹھا دیا ہے ۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی حکام کاکہنا ہے کہ اس اقدام کا مقصد لوگوں کوسیدعلی گیلانی کی قبر پر جانے اور وہاں یادگار تعمیر کرنے سے روکنا ہے ۔2ستمبر کو حیدرپورہ کے ایک قبرستان میں واقع سیدعلی گیلانی کی قبر کی طرف جانیوالی تمام سڑکوں پرسیکورٹی کے نام پر سخت پابندیاں لگادی گئی تھیں۔ بھارتی پولیس نے کہا ہے کہ لوگوں کو بزرگ رہنماء کی قبر پر کوئی مزار یا یادگار تعمیر کر نے سے روکنے کیلئے قبرکے گرد 5سو میٹر کے دائر ے میں بھارتی پولیس اور فوج کی تین درجن کے قریب گاڑیوں اور اہلکاروں کو تعینات کیاگیا ہے۔ سید علی گیلانی کی سرینگر کے نواحی علاقے حیدر پورہ میں ائیرپورٹ روڈ پر واقع جامع مسجد کے سبزہ زار میں تدفین کی گئی ہے یہ جگہ سرینگر کے علاقے رحمت آباد میں انکی رہائش گاہ کے قریب واقع ہے ۔ بھارتی فورسز کی طرف سے تعینات کی جانیوالی فوجی گاڑیوں میں بکتر بند گاڑیاں بھی شامل ہیں۔
حکام کے مطابق قبرستان کے گرد سیکورٹی کے نام پر سخت پابندیاں عائد کی گئی ہیں تاکہ کسی بھی کشمیری کو سیدعلی گیلانی کی قبرپرجانے یا دور سے تصویر کھینچے سے روکا جاسکے ۔ ایک سینئر سرکاری عہدیدار نے بتایا ہے کہ آئندہ دنوں میں کسی قسم کی بدامنی سے بچنے کیلئے سیدعلی گیلانی کی قبر کے گرد بھارتی فورسز مسلسل تعینات رہیں گی ۔