نوشہر /پبی (آن لائن)نوشہرہ میں پولیس کی انتخابی عمل میں مداخلت کی کوشش، خواتین نے ڈی پی او سمیت پولیس حکام کو گھر میں یرغمال بنالیا، پولیس کا دو گھنٹے تک امیدوار فیاض خان کے گھر کا گھیراؤ، تلاشی لینے پر کاغذ کا ٹکڑا بھی برآمد نہ کیاگیا،میڈیا کی موجودگی میں گھر کی تلاشی لی گئی۔نوشہرہ کینٹ انتخابات میں پولیس اور آزاد امیدوار کے سپورٹرز کے مابین تلخ کلامیاں،
پولیس کی جانب سے ورکروں پر لاٹھی چارج، ڈی پی او پولیس نفری جب فیاض کے گھر پہنچے تو خواتین نے گھر میں یرغمال بنادیا، پولیس کی دو گھنٹے تک آزاد امیدوار کے انتخابی مہم اثر انداز ھونے کی کوشش، تفصیلات کے مطابق نوشہرہ کینٹونمنٹ بورڈ الیکشن میں سب سے زیادہ گرما گرمی آزاد امیدوار فیاض خان کے حلقے پر ریکارڈ ہوئی جہاں پر پولیس کی جانب سے انتخابات پر اثر انداز ہونے کی کوشش کی گئی اور مختلف کیمپوں میں امیدوار فیاض کے ورکر زکو تشدد کا۔ نشانہ بنایا جسکا بدلہ لینے کیلئے ڈی پی او نوشہرہ اقبال نے فیاض کے گھر پر چھاپہ مارا جہاں پر خواتین نے پولیس حکام کو یرغمال بنایا، ذرائع کے مطابق خواتین کے ساتھ بدتمیزی کرنے کی کوشش کی تو پھں رے خواتین نے پولیس حکام کی بڑی مہمان نوازی کی تاھم معاملہ گھر کے اندر تک محدود رہا،بعد ازاں پولیس کی بھاری نفری نے جعلی بیلٹ پیپر کی افواہ پھیلا کر گھر میں گھس کر بدلہ لینے کیلئے امیدوار فیاض کے گھر کا گھیراؤ کیا تاھم خواتین نے گھر کا دروازہ بند کرلیاجہاں پولیس بیلٹ پیپر برامدگی کا ڈرامہ رچانے میں ناکام رہی اس دوران عوامی نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر جمال خٹک، ایم پی اے اختیار ولی خان اور میڈیا ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جس کے بعد لیڈی کانسٹیبلز سے مقامی ایم پی اے اختیار ولی خان کی موجودگی میں گھر کی تلاشی لی جہاں کچھ بھی برآمد نہ ہوا،
ممبر صوبائی اسمبلی اختیار ولی خان اور جمال خٹک نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر دفاع پرویز خان خٹک کے احکامات پر قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں انتظامیہ غلامیہ کا کردار ادا کررہی ہے ہم سمجھتے ہیں کہ فیاض خان جسے تمام پارٹیوں کی حمایت حاصل ہے ایک مضبوط امیدوار ہے اور پرویز خٹک کو اپنی شکست نظر آرہی ہے۔