اسلام آباد(این این آئی)حکومت نے نظر ثانی شدہ سرکلر ڈیٹ مینجمنٹ پلان (سی ڈی ایم پی) کے تحت بجلی کے نرخوں میں اضافے کے لیے تیاری کرلی ۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے اپریل میں بجلی کے نرخوں میں اضافے کو مؤخر کردیا گیا تھا۔یہ اقدام آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک سے ہونے والی ادائیگی کو
یقینی بنائے گا۔سی ڈی ایم پی کے ساتھ ٹیرف میں اضافہ یکم اکتوبر سے متوقع ہے تاہم اس پر کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کی جانب سے آئندہ چند دنوں میں تفصیلی بحث کی جائے گی۔ٹیرف میں اضافہ مرحلہ وار سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ اور سرچارج کے ذریعے کیا جائے گا۔ایک سینئر حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ ہم چاہتے ہیں کہ آئندہ ہفتے کے آخر تک آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے ساتھ سی ڈی ایم پی کی حتمی شکل شیئر کی جائے تاکہ 15 دن کے اندر کسی قسم کی تفہیم ہو۔انہوں نے کہا کہ یہ ضروری ہے کہ جب وزیر خزانہ شوکت ترین آئندہ ماہ کے اوائل میں 11 تا 17 اکتوبر ورلڈ بینک،آئی ایم ایف کے سالانہ اجلاسوں کے لیے واشنگٹن جائیں تو وزارت خزانہ اور آئی ایم ایف کا عملہ 6 ارب ڈالر کے آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے حوالے سے ایک ہی پیج پر ہوں۔عہدیدار نے کہا کہ ورلڈ بینک کا ایگزیکٹو بورڈ رواں ماہ کے آخری ہفتے میں تین مختلف پروگرام قرضوں بالخصوص 40 کروڑ ڈالر کے توانائی کے شعبے کے قرض کی منظوری کے لیے الگ الگ اجلاس کرے گا۔انہوں نے بتایا کہ مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جس میں آئی ایم ایف کے ساتھ کیے گئے ٹیرف میں اضافے کے منصوبے کی مکمل بحالی اور بعد میں ایندھن کی لاگت ایڈجسٹمنٹ (ایف سی اے) کے بڑھتے ہوئے حجم سے پیدا ہونے والے چیلنجز شامل ہیں جس کی ایک وجہ ایل این جی کی ریکارڈ قیمتیں ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یقینی طور پر صارفین بیس ٹیرف میں اضافے کی صورت میں دوہرے خطرے میں ہیں جب ایف سی اے ماہانہ ایک سے 1.50 روپے کے درمیان ہیں۔