اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی )ہمیں پارٹی کو دوبارہ اس مقام پر لے کر جانا پڑے گا جب آپ سے کوئی آنکھ سے آنکھ ملا کر بات نہیں کر سکتا تھا ۔ ایم کیو ایم کے رہنما عامر خان نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور اس کے ذمہ دار موجود ہیں ، ماضی میں بہت غلطیاں ہوئی ، میں اس کے تفصیل پر نہیں جانا چاہتا ۔ ایم کیو ایم نے پارٹی کو بچایا اور زندہ رکھا ہوا ہے،
ہمیں دوبارہ پارٹی کو وہاں تک لے کر جانا ہے جس مقام پرہم کبھی تھے اور اس وقت ہمارے ساتھ کوئی آنکھ سے آنکھ ملا کر نہیں بات کرتا تھا اگر اعلان کیا جاتا کہ کل شہر بند ہو گا تو شہر بند ہو جاتا تھا ، ہمیں تمام صورتحال کو مدنظر رکھ کر کام کرنا پڑے گا مسائل حل کرنا ہونگے تاکہ ہم دوبارہ وہ کھویا ہوا مقام واپس حاصل کر سکیں ۔ دوسری جانب مہاجرقومی موومنٹ (پاکستان) کے سیکریٹری جنرل عارف اعظم نے آفاق احمد کی رہائش گاہ پرکورنگی انڈسٹریل ایریاسے آئے صنعتکار اور تاجر برادری کے وفد سے ملاقات میں کہا کہ قوموںسے انکے فیصلوںاور آزادی کا اختیار چھیننے کیلئے انہیںمعاشی اور اقتصادی طور پر کمزور بنا یا جاتاجبکہ قرضوں کے بوجھ تلے قوموں کو کچل کرغلام بناکر انہیں انکی آزادی سے محروم کردیا جاتا ہے ،آئی ایم ایف کی پالیسیوں پر عمل درآمد کرپٹ اور نا اہل حکمرانوں کے غلط فیصلوں کاتسلسل ہے جسکے سبب ملک تنزلی کاشکا ربنتاجارہا ہے۔ عارف اعظم نے کہا کہ آئی ایم ایف نے قرضوںکی فراہمی پر کڑی اور سخت شرائط عائد کرکے حکومت کوعوام پر شکنجا ٹائٹ کرنے کے حکم نامے پر دستخط کرواکر عوام کو زندہ درگورکرنے کی تیاری مکمل کرلی ہے جس کی مہاجر قومی موومنٹ نا صرف بھرپور مخالفت کرتی ہے بلکہ ہر مشکل کی گھڑی میں اپنی قوم کے ساتھ کھڑی ہے۔عارف اعظم نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میںاستحکام کے باوجود پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات اور ڈالر کی قدر میںتسلسل سے ہونے والا اضافہ موجودہ حکومت کی نااہلی اور کرپشن کا کھلاثبوت ہے،پیٹرول اور ڈالر میں حیران کن اضافہ عوام کو مہنگائی کی چکی میں پسنے کی بنیادی وجہ بنا ہے جبکہ تبدیلی کا نعرہ صرف عوام کو گمراہ کرنے کیلئے لگایا گیا تھا جسے عوام بخوبی سمجھ چکی ہے ۔عارف اعظم نے کہا کہ معاشی اور اقتصادی پالیسوںکی بہتری اور استحکام کیلئے اصلاحاتی پالیسوں کو متعارف کرانا ہوگا،جسکے لئے گھریلوں انڈسٹری کے فروغ کیلئے تعلیم یافتہ ،ہنرمند اور باصلاحیت نوجوانوںکوآسان شرائط پر بلاسودقرضوں کی فراہمی جیسی پالیسیوں کو متعارف کرانا ہوگا،جس ملکی بحالی کی راہ پر گامزن ہوسکے#/s#