کراچی(این این آئی)مہران ٹائون فیکٹری میں آتشزدگی کا مقدمہ فیکٹری مالکان، منیجر و دیگر افسران کے خلاف درج کرلیا گیاہے جبکہ ڈپٹی کمشنر کورنگی نے ابتدائی رپورٹ میں کہا ہے کہ فیکٹری میں ایمرجنسی اخراج کے راستے موجود نہ تھے اور اوپر والی منزل مکمل بند تھی۔تفصیلات کے مطابق فیکٹری میں آتشزدگی سے ہلاکتوں کے بعد دوسرے روز بھی فضا سوگوار ہے،کورنگی مہران ٹائون
میں قائم فیکٹری میں ریسکیو آپریشن مکمل کرلیا گیا ہے، فیکٹری میں آگ لگنے اور ہلاکتوں پر ڈپٹی کمشنر کورنگی نے کمشنر کراچی نوید شیخ کو ابتدائی رپورٹ ارسال کردی ہے۔رپورٹ میں کہا گیا کہ بی ایم لگیج انڈسٹری پلاٹ نمبر سی 40 سیکٹر 6 ایف مہران ٹائون کورنگی میں ایمرجنسی اخراج کے راستے موجود نہ تھے اور اوپر والی منزل مکمل بند تھی۔ فیکٹری میں کیمیکل کی موجودگی کے باعث آگ تیزی سے پھیلی، ایمرجنسی ایگزٹ نہ ہونے سے ہلاکتیں بڑھیں۔ انتظامات نہ ہونے کے سبب مزدوروں کی دم گھٹنے سے موت واقع ہوئی۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چھت پر موجود دروازے پر تالہ لگا ہوا تھا، تالہ توڑنے کی کوشش بھی کامیاب نہ ہوئی۔ کھڑکیوں پر لگی گرل کو توڑنے کی کوشش بھی ناکام رہی۔رپورٹ کے مطابق 27 اگست کو صبح 10 بجکر 8 منٹ پر کے آئی اے کے ڈی اے ایریا کورنگی میں سانحہ پیش آیا۔ آگ بجھانے میں نو گھنٹے کا وقت لگا۔ اطلاع ملتے ہی ضلعی انتظامیہ جائے وقوعہ پر پہنچی اور ہنگامی ریسکیو ٹیموں کو طلب کیا گیا۔ریسکیو کارروائیوں میں شریک دو اہلکار بھی زخمی
ہوئے۔رپورٹ کے مطابق، افسوسناک واقعے میں سولہ افراد جھلس کرجاں بحق ہوئے جبکہ ایک شخص فیکٹری کے باہردل کا دورہ پڑنے سے چل بسا۔رپورٹ کے مطابق مارننگ شفٹ کے ورکرز کا آن ڈیوٹی ریکارڈ آفس سے لیا گیا۔ فیکٹری کے مالک اور منیجر جائے وقوعہ سے فرار ہوگئے تھے۔ یہ ابتدائی رپورٹ ہے، جو علاقہ مکینوں کے بیانات پر تیار کی گئی
ہے،دوسری جانب فیکٹری میں آتشزدگی کا مقدمہ کورنگی انڈسٹریل ایریا تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں فیکٹری کے 2 مالکان، منیجر، 2 سپروائزر اور چوکیدار نامزد کیا گیا ہے۔ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ فیکٹری میں ایمرجنسی صورتحال میں نکلنے کا کوئی راستہ نہیں تھا، عمارت ایسے بنائی گئی کہ ایمرجنسی میں کوئی باہر بھی نہیں نکل سکتا جب کہ فیکٹری میں داخل ہونے کا بھی صرف
ایک ہی راستہ تھا۔ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ فیکٹری میں کوئی الارم سسٹم بھی موجود نہ تھا۔ذرائع کے مطابق فیکٹری آتشزدگی واقعے میں ملوث ملزمان میں سے تاحال کوئی گرفتار نہ ہوسکا۔علاوہ ازیں آتشزدگی کے واقعہ میں جاں بحق تین سگے بھائیوں سمیت 8افراد کی نماز جنازہ اداکردی گئی ہے۔ نماز جنازہ میں اہلخانہ ، رشتہ دار ، علاقہ مکین ، مزدور رہنمائوں سمیت سیاسی شخصیات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔ جاں بحق افراد کی نماز جنازہ 2 مختلف مقامات پر ادا کی گئی، جاں بحق ہونے والے3 سگے بھائیوں کی بھی اجتماعی نمازجنازہ اداکی گئی۔کے ڈی اے کے مطابق متاثرہ کیمکل فیکٹری ،پلاٹ نمبر سی فور پی رہائشی پلاٹ ہے، رہائشی پلاٹ پر کمرشل تعمیرات نہیں کی جا سکتیں۔ حکام نے کہا کہ بیرون ملک پاکستانیوں کے لیے سوسائٹی قائم کی گئی تھی۔