کابل(این این آئی )طالبان نے اعلان کیا ہے کہ اس کے جنگجوئوں نے کابل ہوائی اڈے کے کچھ حصوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے لیکن امریکا نے طالبان کے ان دعووں کی سختی سے تردید کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان کے ترجمان بلال کریمی نے ٹوئٹر پر لکھا کہ امریکیوں نے کابل ایئر پورٹ کے ملٹری سیکشن میں تین اہم مقامات خالی کر دیے ہیں اور
وہ مقامات اب امارت اسلامیہ کے کنٹرول میں ہیں۔کریمی نے مزید کہا کہ اب ایک بہت چھوٹا حصہ (ہوائی اڈے کا) امریکیوں کے پاس رہتا ہے۔تاہم امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کابل ہوائی اڈے کے کسی بھی حصے کو کنٹرول نہیں کرتے اور وہاں کی کسی بھی کارروائی کا حصہ نہیں ہیں۔اس کا کوئی بھی بین الاقوامی حلیف جس سے ہم نے بات کی ہے کو انہیں تسلیم کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے ۔انہوں نے امریکا یا اس کے اتحادیوں کی طرف سے طالبان حکومت کو فوری تسلیم کرنے کے کسی بھی امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ میں بالکل واضح کرنا چاہتی ہوں کہ امریکا یا اس کے بین الاقوامی اتحادی طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے میں عجلت نہیں دکھائیں گے۔ساکی نے اس بات پر زور دیا کہ افغانستان میں دہشت گردی کا خطرہ ہے اور ہمارے فوجی ابھی تک زمین پر موجود ہیں۔انہوں نے کہا کہ امریکی صدر جو بائیڈن جمعرات کو کابل ائیر پورٹ پر حملہ کرنے والے دہشت گردوں کو مارنے کے لیے پرعزم ہیں۔
صدر بائیڈن نے زور دے کر کہا تھا کہ وہ کابل ایئرپورٹ پر حملہ کرنے والوں کو زمین پر نہیں رہنے دیں گے۔ انہیں معاف نہیں کیا جائے گا۔جہاں تک امریکی ملکی سیاست کا تعلق ہے توجین ساکی نے کہا کہ یہ وقت متعصبانہ جھگڑوں کا نہیں ہے۔ دہشت گردوں کو سزا دینے کے فیصلے کی حمایت کی جانی چاہیے۔