کراچی(این این آئی)امریکی جیل میں قید ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی بہن ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے کہاہے کہ انہیں وکیل کے ذریعے ڈاکٹر عافیہ پر حملے کا پتا چلا۔خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر فوزیہ صدیقی نے بتایا کہ گزشتہ حکومت میں عافیہ سے بات ہوتی تھی۔ خط ملتے تھے۔
اب قونصلیٹ نے عافیہ کے خط دینا بند کردیئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ والے کہتے ہیں کہ عافیہ بات کرنا نہیں چاہتی۔حملے سے متعلق انہوں مزید تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ وکیل نے جب جا کر دیکھا تو انہیں جیل میں ان کے سیل کے اندر تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا۔واقعہ کے بعد جب وکیل سے استفسار کیاتو انہوں نے بتایا کہ پاکستانی سفارت خانے اور قونصلیٹ کو اس بارے میں لکھا گیا ہے تاہم ابھی تک اس پر کوئی جواب موصول نہیں ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ اسلام آباد والے ہمارا عافیہ سے کوئی رابطہ بھی قائم نہیں رکھوانا چاہتے ہیں اور یہ بولتے ہیں کہ عافیہ ہم سے رابطہ نہیں رکھناچاہ رہی، مگر اصل میں ایسا نہیں۔ ہمیں وکیل سے پتا چلا کہ عافیہ خط لکھتی ہے مگر ہم تک بھیجے نہیں جاتے۔ڈاکٹر فوزیہ کے مطابق اس سے پہلی حکومتوں میں ہمارا رابطہ ان سے کرایا جاتا تھا، اس حکومت سے بہت امیدیں تھیں، مگر اس حکومت نے اقتدار میں آکر ہمارا عافیہ سے تعلق ختم کرادیاہے۔