کابل،برسلز(این این آئی)افغانستان سے انخلا کے لیے کابل ائیر پورٹ کے باہر انتظار کرنے والے 3 افراد جان کی بازی ہار گئے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق تینوں افراد کی موت مبینہ طور پر ہجوم، افراتفری، حبس اور پانی کی کمی کے باعث ہوئی۔قطر کے حکام کا کہناتھا کہ آپریشن
کے آغاز سے اب تک 7 ہزار سے زائد افراد کو دوحہ لایا گیا، ساڑھے 8 ہزار سے زائد مسافروں نے متحدہ عرب امارت کے راستے سفر کیا۔امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون کے مطابق گزشتہ ہفتے ڈھائی ہزار امریکیوں سمیت 17 ہزار افراد کا افغانستان سے انخلا کیا گیا۔دوسری جانب یورپی یونین نے طالبان کو بتایا ہے کہ زیادہ سے زیادہ افغان شہریوں کو نکالنے کے لیے جاری مذاکرات کا مطلب یہ نہیں کہ یورپی یونین گروپ طالبان کی حکومت کو تسلیم کرنے کے لیے تیار ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق کونسل آف یورپ کے صدر چارلس مشیل کے ساتھ مل کر انھوں نے سپین کے شہر میڈرڈ کے قریب قائم ایک مرکز کا دورہ کیا جو افغانستان چھوڑنے والوں کو وصول کرنے کے لیے بنایا گیا ہے۔انھوں نے کہاکہ اس نازک وقت میں ہمارے طالبان کے ساتھ آپریشنل رابطے ہیں، کیونکہ ہمیں اس مشکل وقت میں کابل ایئرپورٹ پر لوگوں کی منتقلی کو آسان بنانے کے بارے میں بات کرنے کی ضرورت ہے۔انھوں نے مزید کہا لیکن یہ سیاسی مذاکرات سے بالکل مختلف ہے۔ طالبان کے ساتھ کوئی سیاسی مذاکرات نہیں ہو رہے ہیں اور طالبان کو تسلیم نہیں کیا گیا ہے۔