ڈیرہ اسماعیل خان (آن لائن )پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ اور جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم ملک کے عوام کے لیے امید کا ایک کرن ہے ملک میں جمہوریت اور سویلین بالادستی کے لئے پی ڈی ایم نے تاریخی جدوجہد کی
اسٹیبلشمنٹ کے رویے اور انتخابات میں مداخلت کی پالیسی سے عوام خصوصا جمہوری حلقوں میں بے چینی پائی جاتی ہے جبکہ ملک کو صاف اور شفاف الیکشن کے زریعے ہی مشکلات اور درپیش بحرانوں سے نکالا جاسکتا ہے افغانستان میں اب طالبان پر بھاری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ افغانستان کے حالات کو سیاسی نقطہ نظر سے سنبھالے طالبان افغانستان کے تمام پارٹیوں اور عوام کو ساتھ لے کر بہتر مستقبل کے لئے کام کریں طالبان کے خوف سے کابل سے نکلنے والے رہنما واپس افغانستان آنا چاہتے ہیں سابق افغان صدر اشرف غنی اپنی مرضی سے بیرون ملک روانہ ہوا امریکہ دنیا کو بزور طاقت اپنی کالونی نہیں بناسکتا ہے طاقت اور بلٹ کسی مسئلے کا حل نہیں امریکہ کو دنیا میں جنگ کی پالیسی بدلنا ہوگی ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائش گاہ پر پشین پریس کلب پشین کے صدر عصمت اللہ حنفی سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہی اس موقع پر جمعیت علما اسلام ضلع پشین کے امیر مولانا عزیز اللہ حنفی جمعیت علما اسلام صوبہ پنجاب کے جنرل سکریٹری صفی اللہ جمعیت طلبا اسلام کے مرکزی صدر ہدایت اللہ پیر زادہ مغفر اللہ خان کاکڑ محمد عیسی خان گل حافظ شبیر احمد مولانا عصمت اللہ اور دیگر بھی موجود تھے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے مزید کہا کہ افغانستان میں بیس سال قبل بھی جنگ کے مخالف تھے آج بھی ہم جنگ کے مخالف ہیں طالبان نے حالات کے مطابق فیصلے کئے طالبان کے کامیابی سے دنیا بھر میں مذہبی قوتوں کا مورال بلند ہوا افغانستان میں پرامن انتقال اقتدار کے خطے کے حالات پر مثبت اثرات مرتب ہونگے سیاسی حل کے زریعے ہی مسائل کو گفت وشنید سے حل کیا جا سکتا ہے جمعیت علما اسلام کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن نے جمعیت طلبا اسلام کے زیر اہتمام چاروں صوبوں میں سہ روزہ تربیتی اجتماعات پر تحسین پیش کرتے ہوئے اعتماد کا اظہار کیا انہوں نے مزید کہا کہ ملک کو مستقبل کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے آزادانہ صاف اور شفاف الیکشن کا انعقاد ضروری ہے دنیا پاکستان کے پرائم منسٹر کو سلیکٹڈ سمجھتے ہیں اس لیے رابطہ نہیں کرتے پاکستان کروڑوں دین دار مسلمانوں کا ملک ہے جس کو صحیح نومنتخب عوامی نمائندے چلا سکتے ہیں۔