پشاور(این این آئی) آئی جی خیبرپختونخوا معظم جاہ انصاری نے کہا ہے کہ سوات میں سیاحوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار کر لیا گیا۔ جن کے قبضے سے موبائیل فونز، آئی پیڈز سمیت لاکھوں کء نقدی برآمد کی گئی ہے۔ افغانستان میں غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔
پشاور میں مشیر اطلاعات کامران بنگش کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا لوئر دیر اور چکدرہ میں سیاحوں کو لوٹنے والا گروہ گرفتار کر لیا گیا۔ جن کے قبضے سے موبائیل فونز، آئی پیڈز سمیت لاکھوں روپے کی نقدی برآمد کی گئی ہے۔ ملزمان موبائیل فونز کے آئی ایم ائیز تبدیل کرکے افغانستان بھجواتے تھے۔ ایک سوال کے جواب میں آئی جی معظم جاہ انصاری کا کہنا تھا خطے میں حالات تیزی سے تبدیل ہو رہے ہے۔ افغانستان میں غیر یقینی صورتحال کا سامنا ہے۔ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ آئی جی خیبر پختونخوا معظم جاہ انصاری نے اس ضمن میں بتایا کہ لوئر دیر اور چکدرہ میں 5 اگست کو سیاحوں کو لوٹنے کے واقعات پیش آئے تھے۔آئی جی خیبرپختونخوا کے مطابق سوات کے علاقے میں 9 اگست کو ڈکیتی کے دو واقعات ہوئے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ان واقعات کی تفتیش کے لیے پولیس سمیت دیگر تمام متعلقہ اداروں نے مل کر کام کیا اور وارداتوں میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا۔آئی جی نے کہا کہ گرفتار کیے جانے والے چاروں ملزمان سے 102 موبائل فونز اور4 لاکھ 15 ہزار روپے نقدی برآمد کی گئی ہے جو انہوں نے سیاحوں سے لوٹی تھی۔آئی جی کے پی کے مطابق گرفتار ملزمان سے گاڑی، موٹرسائیکل، پستول اور جعلی نمبر پلیٹس بھی برآمد ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گرفتار ملزمان سے کی جانے والی ابتدائی تفتیش میں یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ وہ تخریب کاری کی وارداتوں میں بھی ملوث رہے ہیں۔ صوبائی حکومت کے ترجمان کامران بنگش نے اس موقع پر کہا کہ جن عناصرنے سیاحت کے شعبے کو نقصان پہنچایا ہے ان سے انتہائی سختی سے نمٹا جائے گا