کابل ٗ دوحہ (مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی ) افغانستان کے دارالحکومت کابل میں داخل ہونے کی اطلاعات پر طالبان کا بیان آگیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ کسی سے انتقام نہیں لیں گے ، کابل پر جنگ کے ذریعے قبضہ کرنا نہیں چاہتے ، کابل پر کنٹرول کے لیے حکومت سے بات چیت جاری ہے ، کابل میں تمام تجارتی ادارے اور بینک اپنا کام
جاری رکھیں ، تجارتی ادارے اور بینکوں میں کام کرنے والوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا جائے گا ، کابل سے باہر نکلنے والوں کو محفوظ راستہ دینے کی ہدایت کی گئی ہے ، افغان فورسز بھی فائرنگ بند کرکے غیر ملکیوں اور شہریوں کو راستہ دے۔انہوں نے بتایا کہ افغان صوبہ خوست پر بھی قبضہ کرلیا گیا ہے جہاں طالبان نے گورنر، پولیس چیف، انٹیلی جنس سینٹرسے وابستہ افراد کو کنٹرول میں لے لیا ، ہتھیار،ساز و سامان اور گاڑیاں بھی قبضے میں لے لیں۔دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین نے کہاہے کہ آئیں اورقوم و ملک کی خدمت کریں، اسلامی امارات افغانستان کے دروازے ان تمام افراد کیلئے کھلے ہیں جنہوں نیحملہ آوروں کی مدد کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سہیل شاہین نے اپنے بیان میں کہاکہ اسلامی امارات افغانستان کے دروازے کرپٹ افغان انتظامیہ کے ساتھ کھڑے افراد کیلئے بھی کھلے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بھی معافی دی، ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اورقوم و ملک کی خدمت کریں۔واضح رہے کہ طالبان نے کئی اہم افغان شہروں پر قبضے کے بعد افغانستان کے دارالحکومت کابل کا گھیراو شروع کر دیا، افغان حکومت کا کنٹرول صرف کابل تک محدود ہو گیا، جلال آباد بھی طالبان کے قبضے میں چلا گیا۔