ہفتہ‬‮ ، 15 جون‬‮ 2024 

   طالبان قبضے کے بعد اشرافیہ افغانستان سےفرار ہونے لگی

datetime 15  اگست‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل ٗ دوحہ (مانیٹرنگ ڈیسک ٗ این این آئی ) افغانستان کے مختلف علاقوں ، ائیر پورٹس ، سرحدی گذر گاہوں اور اہم شاہراہوں پر طالبان کے قبضے کے بعد ملک سے فرار ہونے کے تقریبا تمام راستے مسدود ہوچکے ہیں، امیر کبیر افراد سمیت ہزاروں شہری فرار ہونے لگے ۔ مبصرین کے مطابق اب صرف کابل کا ہوائی اڈہ ہی بچا ہے۔جہاں سے ملک سے باہر نکلا جا سکتا ہے۔ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں

لوگ ملک سے نکلنے کے لیے ٹکٹ لینے کی کوششوں میں ہیں اور ایئرپورٹ پر لوگوں کا ہجوم بھی بڑھتا جا رہا ہے۔کابل ایئر پورٹ کے ٹرمینل کی پارکنگ میں ٹکٹ فروخت کرنے کے عارضی کاؤنٹر بنا دیے گئے ہیں۔ لوگ بے چینی کے ساتھ ملک چھوڑنے کے لیے ٹکٹوں کی تلاش میں ہیں۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق کابل کے شہریوں میں خوف و ہراس کی کیفیت پھیل چکی ہے اور زیادہ سے زیادہ سامان اٹھا کر ہوائی اڈے پر پہنچ رہے ہیں تا کہ اپنے ساتھ زیادہ سے زیادہ سامان لے جا سکیں۔ان کے ساتھ سامان میں ٹیلی وژن اور یادگاری اشیاء بھی دیکھی جا سکتی ہیں۔ لوگوں کی قطاریں طویل ہیں اور کاؤنٹر پر ٹکٹ پراسسنگ کا عمل بہت ہی سست ہے۔ صرف خوش قسمت‘ لوگ ہی ٹکٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو رہے ہیں۔ ان مسافروں کو شدید بے صبری اور خطرہ لاحق ہے اور انہیں اپنی منزل کا بھی پتہ نہیں۔ایسے کئی مسافر کسی بھی سمت کی ٹکٹ خریدنے کی کوشش میں ہیں۔ ٹکٹ حاصل کرنے والے گلوگیر آوازوں اور آنکھوں میں آنسووں کے ساتھ اپنے رشتہ داروں کو الوداع کہتے دیکھے گئے کیونکہ شہر میں پھیلی ہنگامی صورت حال

میں زندگی کی یقین دہانی کون دے سکتا ہے؟ افغان دارالحکومت کا ہوائی اڈہ شہر کے شمال مشرق میں ہے۔اس کا ایک رن وے ہے۔ عام دنوں میں یہ اتنا پرہجوم دکھائی نہیں دیتا تھا لیکن موجودہ صورت حال میں پریشان حال افغان شہری وہاں جمع ہیں۔ افغانستان کی ہوائی کمپنیوں آریانا اور کام ایئر کی اگلے ہفتے تک کی تمام نشستیں خریدی جا چکی ہیں۔دوسری جانب افغان طالبان کے ترجمان

سہیل شاہین نے کہاہے کہ آئیں اورقوم و ملک کی خدمت کریں، اسلامی امارات افغانستان کے دروازے ان تمام افراد کیلئے کھلے ہیں جنہوں نیحملہ آوروں کی مدد کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق سہیل شاہین نے اپنے بیان میں کہاکہ اسلامی امارات افغانستان کے دروازے کرپٹ افغان انتظامیہ کے ساتھ کھڑے افراد کیلئے بھی کھلے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ پہلے بھی معافی دی، ایک بار پھر دعوت دیتے ہیں کہ آئیں اورقوم و ملک کی خدمت کریں۔واضح رہے کہ طالبان نے کئی اہم افغان شہروں پر قبضے کے بعد افغانستان کے دارالحکومت کابل کا گھیراو شروع کر دیا، افغان حکومت کا کنٹرول صرف کابل تک محدود ہو گیا، جلال آباد بھی طالبان کے قبضے میں چلا گیا۔

موضوعات:



کالم



شرطوں کی نذر ہوتے بچے


شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…