ہلمند،دوحہ (این این آئی )طالبان سے جھڑپوں اور امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں 20 عام شہری ہلاک جب کہ اسکول اور کلینک تباہ ہوگیا۔ فضائی اور راکٹ حملوں میں صرف عام شہری مارے گئے جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں،افغان میڈیا کے مطابق گزشتہ 48 گھنٹوں
سے صوبے ہلمند میں طالبان اور افغان فورسز کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں جب کہ امریکی فضائی حملے اور طالبان سے جھڑپوں کے نتیجے میں 20 عام شہری ہلاک ہوگئے، اس کے علاوہ علاقے میں ایک اسکول اور کلینک بھی تباہ ہوگیا۔افغان سیکیورٹی فورسز کے مطابق لشکرگاہ کے ضلع 1 اور 2 کو طالبان سے خالی کرالیا گیا ہے جب کہ ضلع نمبر 2 اور 7 میں طالبان نے اپنے ٹھکانے بنائے ہوئے تھے جہاں امریکی بی 52 بمبار طیاروں نے فضائی حملہ کیا۔دوسری جانب اسکول کے چوکیدار کا کہنا تھا کہ رات 10 بجے کے قریب فضائی حملہ کیا گیا جس کے نتیجے میں اسکول تباہ ہوگیا، اس کے علاوہ ہلمند میں رہائش پذیر افراد کے مطابق فضائی اور راکٹ حملوں میں صرف عام شہری مارے گئے جن میں بچے اور خواتین شامل ہیں۔دوسری جانب طالبان نے کہاہے کہ افغان حکومت کے ساتھ جنگ بندی کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے اور امریکا کو افغانستان میں مزید مداخلت سے باز رہنا چاہیے۔عرب ٹی وی سے بات چیت کرتے
ہوئے دوحہ میں موجود طالبان کے ایک ترجمان نے بتایا کہ افغان حکومت کے ساتھ جنگ بندی کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔ طالبان قیادت نے امریکا کو بھی افغانستان میں مزید مداخلت سے باز رہنے کے لیے متنبہ کیا ۔ طالبان نے امریکا کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ افغانستان میں اپنی مزید مداخلت سے باز رہے۔