لاہور( این این آئی)انسپکٹرجنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ رحیم یار خان میں مندر پر حملہ میںملوث شرپسند عناصر کسی رعائیت کے مستحق نہیں اور اس افسوس ناک واقعہ میں ملوث ملزمان کے خلاف فوری کاروائی عمل میں لاتے ہوئے دہشت گردی سمیت مختلف دفعات کے تحت تین الگ مقدمات درج کئے گئے ہیں جبکہ واقعہ میں ملوث مرکزی ملزمان سمیت
مجموعی طور پر 52 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزیدکہاکہ باقی ملزمان کی جلد از جلد گرفتاری کیلئے پولیس ٹیمیں نہ صرف چھاپے مار رہی ہیں بلکہ شہر کے مختلف علاقوں میں سرچ آپریشن بھی جاری ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ ملک میں بسنے والے تمام مذاہب اور قومیتوں کے افراد پاکستانی شہری ہیں جن کی املاک ، مقدس مقامات اور عبادت گاہوںکی بہترین سیکیورٹی حکومت پنجاب اور پنجاب پولیس کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ گرفتار ملزمان کو شناخت پریڈ کیلئے دہشت گردی کی عدالت میں پیش کرکے جوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھجوادیا گیاہے جبکہ شہریوں کو مشتعل کرنے اور شرپسندی پر اکسانے والے عناصر کے خلاف بھی بھرپور قانونی کاروائی عمل میں لائی جارہی ہے۔انہوں نے مزیدکہاکہ رحیم یار خان ،مندر کی بحالی کا کام پنجاب حکومت کی زیر نگرانی شروع ہو چکا ہے جو آئندہ چند دنوں میں مکمل کر لیا جائے گا جبکہ مندر کو پہنچنے والے نقصان اور بحالی پر آنے والے تمام اخراجات ملزمان سے وصول کئے جائیں گے۔ انہوںنے مزیدکہاکہ مندر پر حملہ واقعہ کی مانیٹرنگ براہ راست میں خود کر رہا ہوں اور وزیر اعظم پاکستان اور وزیر اعلی پنجاب کو کیس پر ہونے والی پراگریس بارے مسلسل آگاہ کیا جارہا ہے۔ا نہوں نے مزیدکہاکہ مندر پر حملہ کرنے والے عناصر نے اپنے اس فعل سے پاکستان کے عالمی تشخص کو نقصان پہنچایا ہے
جن کے خلاف کاروائی میں کوئی تاخیر نہیں کی جا رہی اوربین الاقوامی سطح پر پاکستان کا امیج خراب کرنے والے تمام ملزمان کو مثالی سزا دلوائی جائے گی۔ان خیالات کا اظہار انہوںنے آج کیمپ آفس میں منعقدہ اجلاس کی صدارت کے دوران افسران کو ہدایات دیتے ہوئے کیا۔ دوران اجلاس مندر حملہ کیس اور اس پر ہونے والے پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیاجبکہ آئی جی پنجاب نے واقعہ کے حوالے سے اہم ہدایات بھی جاری کیں ۔