اسلام آباد (این این آئی) احساس پروگرام میں وسعت سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مذکورہ پروگرام کے تحت متعدد امور انجام دیے جارہے ہیں تاہم جو قابل ذکر بات ہے کہ ہمارے پاس ڈیٹا جمع ہوگیا ہے جس کی بنیاد پر ہم ضرورت مند خاندانوں کو براہ راست سبسڈی دے سکیں گے۔انہوں نے کہاکہ مہنگائی سے بچاؤ کا پروگرام دسمبر سے شروع ہو جائے گا،
انہوں نے عندیہ دیا کہ اس سہولت کا آغاز دسمبر سے شروع ہوجائے اور مہنگائی کے اثرات کم کرنے کیلئے 40 فیصد طبقے کو سبسڈی دیں گے، یہ ہمارا سب سے بڑا پروگرام ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ میری ’ٹریل پی ایچ ڈی‘ سپورٹس میں ہے، معیشت سمیت دیگر ملکی مسائل پر اتنی توجہ مرکوز ہوگئی کہ سپورٹس کیلئے وقت نہیں نکال سکا۔انہوں نے کہا کہ ہم نے سپورٹس کی دنیا میں بھرپور نام کمایا لیکن پھر تنزلی بھی دیکھی، بدقسمتی سے سابق دونوں حکومتی ادوار میں صرف کرپشن نہیں کی گئی بلکہ اداروں کو بھی تباہ کردیا گیا، پیسہ لوٹنے کے لیے اداروں کو کمزور کرنا پڑتا ہے۔وزیراعظم نے کہاکہ یہی وجہ ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) نے پہلی مرتبہ بڑے بڑے ناموں پر ہاتھ ڈالے جبکہ اس سے قبل ادارہ محض چھوٹے چھوٹے لوگوں کو پکڑ رہا تھا اور نیب میں کرپشن بڑھتی جارہی تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ وہی نیب سے جو گزشتہ دس برس سے قائم تھا لیکن اب کیوں ادارے پر تنقید ہورہی ہے، اس سے قبل حکومتیں اپنے لوگ تعینات کرکے نیب کو اپنی ایما پر چلا رہے تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ اسی طرح سپورٹس کے اداروں میں اپنے سیاسی لوگوں کو مقرر یا تعینات کیا گیا اور اس کے نتیجے میں اسپورٹس کے زوال کا عمل شروع ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ آج یہ دن بھی دیکھنا پڑا کہ پاکستانی کی ہاکی ٹیم اولمپکس
گیمز کے لیے کولیفائی نہ کرسکے، ملک میں اسپورٹس کی ترقی کا ایک ہی طریقہ ہے کہ اسپورٹس کو ایک ادارہ بنایا جائے۔وزیراعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ حکومت کے آخری دو برس میں اسپورٹس کی ترقی کیلئے بھرپور کوشش کروں گا، ہم نے یونین کی سطح پر بھی گراونڈ بنانے کی ہدایت دی ہے تاکہ بچوں کو کھیلنے کا موقع ملے۔