کابل(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی ) افغان طالبان نے ملک کے 85 فیصد حصے پر کنٹرول کا دعویٰ کردیا۔طالبان ترجمان کا کہنا ہے کہ جلد ہی پورے ملک کا کنٹرول سنبھال لیا جائے گا۔دوسری جانب طالبان اور افغان فورسز کےدرمیان جھڑپیں جاری ہیں، افغان وزارت دفاع نےگذشتہ دنوں میں افغان فورسزکےآپریشن میں 233طالبان کی ہلاکت کا دعوٰی کیاہے۔نجی ٹی وی جیو کے مطابق
افغان حکام کے مطابق طالبان کو ننگر ہار،غزنی ،قندھار،ہلمند،تخاراور قندوز میں آپریشن کے دوران ہلاک کیا گیا۔ترجمان افغان افواج کا کہنا ہےکہ اب تک طالبان کے زیر قبضہ 24 اضلاع کا کنٹرول واپس لیا جاچکا ہے۔دوسری جانب افغان طالبان کے امیر مولوی ہبت اللہ اخونزادہ نے واضح کیا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک اخلاف استعمال کر نے کی اجازت نہیں دینگے ،دنیا ہمارے داخلی امور میں کسی قسم کی دخل انداز ی نہ کریں،بیرونی افواج کی اکثریت چلی گئی ہیں باقی انخلا کی حالت میں ہے، کافی اضلاع اور وسیع علاقوں میں مکمل امن و امان برقرار ہے،مذاکرات اور سیاسی عمل کے پیشرفت کی خاطر سیاسی دفتر کھولا ہے، مضبوط مذاکراتی ٹیم کو منتخب کرکے بات چیت کے ذریعے تنازعہ کے حل کیلئے پرعزم ہیں،بدقسمتی سے مخالف فریق تاحال وقت کو ضائع کررہا ہے، آئیں غیرملکیوں پر تکیہ کرنے کی بجائے اپنے مسائل کو خود ہی حل کریں ،افغانستان سب کا مشترکہ گھر ہے،کسی کو بھی مستقبل کے بارے میں پریشان نہیں ہونا چاہیے ، قبضے میں لیے والا اسلحہ، فوجی گاڑیاں، سازوسامان، سرکاری عمارتیں، قومی اثاثہ جات اور بیت المال سے منسلک تمام چیزیں قوم کی امانت ہے،کسی کو اس کی تباہی، ملک سے باہر لے جانے، ضائع کرنے اور رہنماؤں کی اجازت کے بغیر استعمال کرنے کا حق نہیں ۔اتوار کو افعان طالبان کے امیر المومنین شیخ الحدیث مولوی ہبت ا اللہ اخوندزادہ نے عیدالاضحی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا کہ میں آپ تمام حضرات کو عید الاضحی کی مناسبت سے مبارک باد پیش کرتاہوں۔ انہوںنے کہاکہ اللہ تعالی آپ کی تمام قربانیاں، حج، صدقات، دعائیں اور تمام اعمال حسنہ کو اپنے عالی دربار میں قبول فرمائیں،نیز ملک سے بڑی تعداد میں بیرونی افواج کے انخلا ،حالیہ فتوحات اور کامیابیوں کے حوالے سے تمام ہموطنوں، مجاہدین، مہاجرین، شہداء کے خاندانوں، قیدیوں، بیواؤں اور یتیموں کو بھی تہہ دل سے مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ اللہ تعالی ہماری قوم کے تمام مسائل و مصائب اورتمام طبقات کی ان قربانیوں کو اپنے عالی دربار میں قبول اور منظور فرمائیں جنہوں نے ملک کی آزادی،حقیقی اسلامی نظام کے قیام اور اعلاء کلمتہ اللہ کی خاطر برداشت کی ہیں۔اپنے بیان میں قرآن پاک کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا اللہ پاک نے اپنے محبوت سے کہا کہ ’’اے نبی ہم نے تم کو فتح دی، فتح بھی کھلی اور واضح۔تاکہ اللہ تمہاری اگلی اور پچھلی کوتاہیاں بخش دے اور تم پر اپنی نعمت پوری کردے اور تم کو سیدھے رستے چلاتا رہے اور تاکہ اللہ تمہاری بھرپور مدد کرے۔ایک اور مقام پر اللہ پاک نے فرمایاکہ ’’ اے نبی ہم نے تم کوثر یعنی بہت زیادہ بھلائی عطا فرمائی ہے۔ تو اپنے پروردگار کیلئے نماز پڑھا کرو اور قربانی کیا کرو، کچھ شک نہیں کہ تمہارا دشمنہی بے نام رہے گا۔