کوئٹہ/پشاور (این این آئی) محکمہ موسمیات نے بلوچستان میں پیر سے جمعرات تک طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کی ہے جس کے بعد پی ڈی ایم اے نے اضلاع میں احتیاطی اقدامات کی ہدایت کردی ہے۔تفصیلات کے مطابق بلوچستان میں پیر سے جمعرات تک طوفانی بارشوں کی پیشگوئی کے بعد پی ڈی ایم اے نے13اضلاع کیلئے الرٹ جاری کردیا ہے۔
پی ڈی ایم اے نے اضلاع کے ڈپٹی کمشنر کو مراسلہ کیا ہے ، جس میں احتیاطی اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اضلاع میں ندی نالوں میں طغیانی اور سیلابی صورتحال کا خدشہ ہے۔پی ڈی ایم اے نے شہریوں کو غیرضرور ی سفر، ڈیمز اور آبی گزرگاہوں پر روکنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا اضلاع میں بھاری مشینری تیار اور اسٹاف کی حاضری یقینی بنائی جائے۔دوسری جانب خیبرپختونخواکے بعض اضلاع میں مون سون کا نیا سلسلہ شروع ہونے کا امکان ہے ، کے پی میں اتوارکی رات سے بدھ تک بارشوں کا امکان ہے۔پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ اورتمام اداروں کومراسلہ جاری کر دیا ، جس میں کہا گیا کہ دریاؤں میں پانی کے بہاؤ میں اضافے کے سبب مقامی آبادی متاثر ہونے کا خدشہ ہے ، مانسہرہ ، بالاکوٹ ، ایبٹ آباد ، سوات ، کوہستان ، مردان میں طغیانی کا خطرہ ہے۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے مراسلے میں کہا گیا کہ چارسدہ اورکوہاٹ کے بارساتی نالوں میں طغیانی جبکہ پشاوراورنوشہرہ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق شدید بارشوں کے باعث مواصلات متاثرہونیکاامکان ہے اور بالائی علاقوں میں لینڈسلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔خیبر پختونخوا کے مختلف اضلاع میں اتوار کی رات سے بدھ تک مون سون کی شدید بارشوں اورتیز ہواؤں کا نیاسلسلہ شروع ہونے کاامکان ہے۔ محکمہ موسمیات کے مطابق
خیبر پختونخوا کے بعض اضلاع میں اتوار کی رات سے بدھ تک مون سون کی شدید بارشوں اورتیز ہواؤں کا نیاسلسلہ شروع ہونے کاامکان ہے۔ ڈی جی، پی ڈی ایم اے نے تیز بارشوں اور آندھی کے پیش نظر متعلقہ اداروں کو پیشگی اقدامات اورالرٹ رہنے کی ہدایات کی ہے۔ پی ڈی ایم اے نے ضلعی انتظامیہ اورتمام اداروں کو مراسلہ جاری کر دیا۔
مراسلہ میں کہا گیا ہے کہ دریاؤں میں پانی کے بہاؤمیں اضافے کے سبب مقامی آبادی کے متاثر ہونے کا خدشہ ہے ،پیر سے بدھ کے دوران طوفانی بارش سے بٹگرام ، مانسہرہ ، بالاکوٹ ، ایبٹ آباد ، سوات ، کوہستان ، مردان ، چارسدہ اور کوہاٹ کے بارساتی نالوں میں طغیانی کا خدشہ ہے۔محکمہ موسمیات نے بتایا کہ شدید بارشوں کے باعث مواصلات متاثر ہونے کا امکان ہے جبکہ بالائی اضلاع میں لینڈسلائیڈنگ کا خدشہ ہے۔