لاہور (این این آئی) ڈیفنس میں قتل ہونیوالی ماڈل گرل نایاب کی تفتیش میں اہم پیشرفت،پولیس نے نایاب سے رابطے میں رہنے والے10افرادکوشامل تفتیش کرلیا۔ پولیس کے مطابق نایاب کے سوتیلے بھائی کوپہلے ہی شامل تفتیش کیاجاچکاہے،شامل تفتیش کئے گئے افرادکے بیانات قلمبندکئے گئے، شامل تفتیش افراد سے مقتولہ نایاب سے ان کی آخری
ملاقات اورفارم ہائوس میں ہونیوالی لڑائی سے متعلق پوچھ گچھ بھی کی گئی جبکہ مقتولہ نایاب کی ذاتی زندگی اوررہن سہن سے متعلق بھی سوالات کئے گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شامل تفتیش کئے گئے افرادکاتعین نایاب کے موبائل ڈیٹاسے کیاگیا،نایاب کے گھرکی عقبی کھڑکی کی جالی ٹوتی ہوئی ملی،کھڑکی کے قریب لگے انسانی ہاتھوں کے نمونے فرانزک کیلئے بھجوادیے ہیں۔شبہ ہے کہ قاتل نے فرارہونے کیلئے کھڑکی کاراستہ استعمال کیا،نایاب کے گھرکی الماریوں میں اسکی چیزیں بکھری ہوئیں تھیں۔دوسری جانب ماڈل نایاب کے مبینہ قاتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی۔نجی ٹی وی کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس بی میں قتل ہونے والی ماڈل نایاب کے مبینہ قاتل کی سی سی ٹی وی فوٹیج سامنے آگئی ہے، اور پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں نظر آنے والا مشکوک شخص ہی نایاب کا قاتل ہو سکتا ہے۔سی سی ٹی وی فوٹیج میں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے کہ ماڈل نایاب کے قتل ہونے کے بعد صبح 5 بجکر 26
منٹ پر اس کے گھر کے قریب سے ایک مشکوک شخص گزر رہا ہے، فوٹیج میں نظر آنے والا تقریبا 30 سالہ مشکوک شخص گندمی رنگ کا ہے، جو شرٹ اور ٹرازر میں ملبوس ہے اور سر پر سر پر ٹوپی پہن رکھی ہے، اور اس نے ہاتھ میں کچھ پکڑ رکھا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ قتل کیس کے تفتیش کار فوٹیج کے ذریعے مشکوک شخص کو ٹریس کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اور گھر میں موجود ممکنہ گمشدہ زیورات کی تفصیل اکھٹی کر رہے ہیں، جب کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کو فرانزک لیب بھجوا کر مشکوک شخص کا چہرہ صاف کرکے تصویر حاصل کی جائے گی۔