کابل (این این آئی)افغان پارلیمنٹ کے ایک رکن نے کہا ہے کہ ملک تیزی کے ساتھ ایک خطرناک خانہ جنگی اور کشیدگی کی طرف جا رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک انٹرویومیں انہوں نے حکومت اور طالبان کے درمیان بات چیت کی بحالی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات نہ کیے گئے تو
پورا ملک خانہ جنگی اور خون خرابے کی نذر ہو جائے گا۔افغان رکن پارلیمنٹ واقف حکیمی نے کہا کہ طالبان نے افغان مفاہمت تک پہنچنے کے لیے کسی بھی لچک کا مظاہرہ کرنے سے انکار کر دیا ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ کسی بھی مفاہمت کا طالبان اور حکومت کے مابین ایک معاہدہ ہونا ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کو امن اور جنگ کی قرارداد کی توثیق کرنی ہوگی۔دوسری جانب افغان طالبان کی پیش قدمی جاری ہے، بامیان اور لغمان کے کئی اضلاع پر قبضہ کر لیا۔ بھارت کا مزار شریف میں بھی قونصل خانہ بند ہونے کی اطلاعات ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق طالبان نے ضلع سیغان، کہمرد اور غندک کا کنڑول سنبھال لیا، طالبان نے حملے کر کے پولیس ہیڈ کوارٹر، چوکیوں اور فوجی تنصیبات پر قبضہ کر لیا۔درجنوں افغانی فوجیوں نے ہتھیار ڈال دیئے، اکثریت کو فرار ہونے کا موقع دیا گیا۔ طالبان جنگجوئوں نے بھاری تعداد میں اسلحہ اور ملٹری گاڑیاں تحویل میں لے لیں