اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے دو اداروں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف الیکٹرانکس (این آئی ای ) اور پاکستان کونسل فار سائنس و ٹیکنالوجی (پی سی ایس ٹی ) میں پچھلے کئی سال سے نئی بھرتیاں نہ ہونے اور پرانے ملازمین کی ریٹائرمنٹ کے پیش نظر عملہ کی کمی ہوجانے کے باوجودبھی ملازمین کی تنخواہوں وغیرہ کیلئے ان کے نان ڈویلپمنٹ بجٹ میں کمی کے
بجائے ہر سال مبینہ طور پر اضافہ کا انکشاف ہواہے، روزنامہ جنگ میں ساجد چوہدری کی خبر کے مطابق پاکستان حلال اتھارٹی (پی ایچ اے ) میں صرف سولہ ملازمین بھرتی ہو سکے ہیں مگر اس ادارے کیلئے بھی پورا بجٹ مختص ہو رہا ہے، دستاویزات کے مطابق پی سی ایس ٹی کی منظورہ شدہ پوسٹیں 77ہیں ، افسران کی 28 میں سے 16 جبکہ چھوٹے ملازمین کی تیرہ پوسٹیں خالی ہیں اور77ملازمین میں سے صرف 48لوگ کام کر رہے ہیں مگر اسکا ملازمین کی تنخواہوں وغیرہ کا نان ڈویلپمنٹ کا سالانہ بجٹ گیارہ کروڑ روپے سے زیادہ کا ہے ، این آئی ای کی مجموعی پوسٹوں کی تعداد 223ہے جن میں ریسرچر، انجینئرز اور سائنٹسٹ کی 71 میں سے 45پوسٹیں خالی پڑی ہیں، ٹیکنی ن اور سپورٹنگ سٹاف کی 61 میں سے 20، نان ٹیکنیکل کی 91 میں سے 18 مجموعی طور پر 83پوسٹیں خالی ہیں مگر ادارے کی طرف سے پورا بجٹ لیا جا رہا ہے ،گزشتہ مالی سال کیلئے 248ملین روپے ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر اخراجات کیلئے مختص کئے گئے تھے جن میں سے 209ملین روپے (20کروڑ 88لاکھ روپے)
جاری ہوئے تھے جو تمام خرچ کر دیئے گئے، پی ایچ اے کی منظور شدہ مجموعی پوسٹیں ایک سو ہیں ،جن میں سے ڈائریکٹر جنرل اور گریڈ چودہ، گریڈ پندرہ اور گریڈ نو کی پندرہ پوسٹوں کے صرف سولہ ملازمین ہیں اور 84پوسٹیں خالی ہیں مگر اس ادارے کا ملازمین کی تنخواہوں وغیرہ کا نان ڈویلپمنٹ کا بجٹ ساڑھے گیارہ کروڑ روپے کا بجٹ ہے جس میں سے صرف ملازمین کی تنخواہوں
کیلئے ساڑھے پانچ کروڑ روپے ہیں ، بعض ذرائع کا کہنا تھا کہ تمام پوسٹوں کا بجٹ لے لیا جاتا ہے اور یہ رقم کس طرح خرچ کی جا رہی ہے، اس معاملے کا وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کو سپیشل آڈٹ یا پھر تحقیقات کروانی چاہئے ، ادھر این آئی ای حکام کا کہنا ہے کہ 58پوسٹوں پر بھرتیوں کیلئے جنوری 2021 میں اشتہار دیا گیا تھا ۔ وزارت سائنس و ٹیکنالوجی کے ترجمان ایڈیشنل سیکرٹری
میجر (ر) ڈاکٹر قیصر مجید ملک کا اس حوالے سے کہنا تھا ہاں تنخواہوں کا بجٹ تو موجود ہے لیکن جب تک خالی پوسٹیں بھری نہیں جاتیں وہ تنخواہ کےبجٹ سے کوئی اخراجات نہیں کرسکتے،دیگر آپریشنل بجٹ ضرورت کے مطابق استعمال ہوتا ہے، ان کا کہنا تھا کہ حال ہی میں این آئی ای کیلئے سربراہ کے عہدے کیلئے انٹرویوز ہوئے تھے مگر بورڈ کو کوئی مناسب امیدوار نہیں ملان، اب وزارت سائنس و ٹیکنالوجی این آئی ای کے ڈائریکٹر جنرل کی پوسٹ کو ایم پی ون کرنے کے حوالے سے کام کر رہی ہے ،ان کا کہنا تھا کہ پی سی ایس ٹی اور این آئی ای سربراہ کے بغیر ہیں ، پی ایچ اے میں بھرتیوں کیلئے قواعد وضع کئے جارہے ہیں اور اس کے بعد ہی بھرتی کی جائے گی،اس دوران لوگوں کو ڈیپوٹیشن پرلیا جا رہا ہے ۔