جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

کووڈ 19 کی روک تھام کرنیوالی ویکسینز کا ایک اور فائدہ سامنے آگیا

datetime 5  جولائی  2021 |

لندن(این این آئی)کووڈ 19 کی روک تھام کے لیے دنیا بھر میں مختلف ویکسینز کا استعمال کیا جارہا ہے تاہم ابھی ایسی کوئی ویکسین تیار نہیں ہوئی جو 100 فیصد تک بیماری سے تحفظ فراہم کرسکے۔ویسے تو کووڈ 19 ویکسین کا استعمال کرنے زیادہ تر افراد کو بیماری سے تحفظ مل جاتا ہے مگر کچھ لوگ اس وبائی مرض کا شکار ہوسکتے ہیں۔تاہم ویکسنیشن کے عمل سے گزرنے والے افراد کو

اگر کووڈ کا سامنا ہوتا ہے تو ان میں وائرل لوڈ کم ہوتا ہے۔میہڈیارپورٹس کے مطابق یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ ایسے افراد ویکسین استعمال نہ کرنے والے کے مقابلے میں وائرس کو آگے زیادہ نہیں پھیلاتے۔ تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ ویکسنیشن کے بعد اگر کسی کو کووڈ کا سامنا ہوتا بھی ہے تو بھی بیماری کی شدت معمولی اور دورانیہ مختصر ہوتا ہے۔تحقیقی ٹیم میں شامل سینٹرز فار ڈیزیز اینڈ پریونٹیشن (سی ڈی سی)کے وبائی امراض کے ماہر مارک تھامپسن نے بتایا کہ ویکسینیشن کے باوجود کوئی کورونا وائرس سے متاثر ہوتا ہے تو زیادہ امکان یہی ہوتا ہے کہ اس کو ایسی بیماری کا سامنا نہیں ہوگا جو بخار کا باعث بنتی ہے۔اس تحقیق میں چارہزار کے قریب ہیلتھ ورکرز کو شامل کیا گیا تھا اور دسمبر 2020 سے اپریل 2021 کے وسط تک ان کے ہر ہفتے کووڈ ٹیسٹ ہوئے۔اس عرصے میں 204 میں کوڈ کی تشخیص ہوئی جن میں سے 5 ایسے تھے جن کی ویکسنیشن مکمل ہوچکی تھی جبکہ 11 ایسے تھے جن کو فائزر یا موڈرنا کی ویکسین کی ایک خوراک استعمال کرائی گئی تھی۔تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مکمل یا جزوی ویکسینیشن والے افراد میں وائرل لوڈ اس وقت تک ویکسین استعمال نہ کرنے والے مریضوں کے مقابلے میں 40 فیصد کم تھا۔اسی طرح ایک ہفتے کے بعد وائرس کی موجودگی کا خطرہ دوسرے گروپ سے 66 فیصد تک کم تھا جبکہ بخار جیسی علامات کا خطرہ 58 فیصد تک کم تھا۔ویکسین والے گروپ میں سے کسی کو بھی کووڈ کے باعث ہسپتال میں داخل نہیں ہونا پڑا اور بیماری کی شدت معمولی یا معتدل تھی۔ان کی بیماری کا دورانیہ بھی کم تھا یعنی بستر پر بیماری کے باعث دوسرے گروپ کے مقابلے میں 2 دن کم گزارنے پڑے اور علامات کا دورانیہ بھی 6 دن کم تھا۔تحقیق کے نتائج سے محققین نے تخمینہ لگایا کہ ویکسین کی دونوں خوراکیں بیماری کی روک تھام سے بچانے میں 91 فیصد تک جبکہ جزوی ویکسینیشن 81 فیصد تک موثر ہے۔محققین کا کہنا تھا کہ ویکسینز نہ صرف نئے کورونا وائرس سے ہونے والی بیماری کے خلاف بہت زیادہ مثر ہیں بلکہ وہ بریک تھرو انفیکشن (ویکسنیشن والے افراد میں بیماری کی تصدیق پر طبی زبان میں یہ اصطلاح استعمال ہوتی ہے)میں بیماری کی شدت کو کم کرنے میں مددگار ہوسکتی ہے۔



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…