اسلام آباد (این این آئی، آن لائن)الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کو لگژری گاڑی اور پلاٹس کے معاملے پر نوٹس بھیجتے ہوئے ایک ہفتے میں جواب مانگ لیا۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ کو اثاثوں میں مبینہ تضاد پر نوٹس بھیجا ہے۔ذرائع کے مطابق نوٹس سالانہ ظاہر کیے جانے والے اثاثوں کے گوشوارے میں مبینہ تضاد پربھیجا گیا،
جواب نہ ملنے پر الیکشن کمیشن نے وزیراعلیٰ پنجاب کو 8 جون کو یاد دہانی نوٹس بھی بھیجا۔الیکشن کمیشن کے یاد دہانی نوٹس کی کاپی منظر عام پر آگئی،نوٹس میں کہا گیا کہ عثمان بزدار کمیشن کو اپنے اثاثوں پر9 مئی کو جاری نوٹس کا ایک ہفتے میں جواب دیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ(ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری کا عثمان بزدار کو الیکشن کمیشن کا نوٹس ملنے پر ردعمل میں کہاہے کہ الیکشن کمیشن نے بھی عثمان بزدار کو نوٹس جاری کرکے میرے موقف پر مہر لگادی ہے۔مجھے نوٹس بھیجنے والے کو خود دو نوٹس مل گئے ہیں۔عثمان بزدار کو پہلا نوٹس 9مئی اور دوسرا نوٹس 8 جون کو ملا ہے۔جس کا جواب ابھی تک نہیں دیا گیا،دوسروں سے حساب مانگنے والوں کا یوم حساب قریب ہے۔الیکشن کمیشن نے عثمان بزدار کو اثاثوں میں واضع فرق پر نوٹس بھیجے ہیں،ان کے اثاثوں میں سو گنا اضافہ ہوا ہے۔الیکشن کمیشن نے بھی وہی بات کی جو میں نے اپنی پریس کانفرنس میں کی۔عثمان بزدار کے 2018میں اثاثے اور تھے اور آج ان میں کئی گنا اضافہ ہو چکا ہے۔عثمان بزدار تونسہ سے لاہور طاہر بشیر چیمہ کی پراڈو پر پہنچے۔لیکن آج عثمان بزدار پچاس گاڑیوں کے پروٹوکول کے ساتھ تونسہ جاتے ہیں۔بزدار صاحب کو ایک ایک پائی کا حساب دینا ہوگا۔ابھی جعلی شراب لائسنس اور گندم کی چوری اور چینی سبسڈی اور ڈکیتی میں حصہ وصولی کا بھی حساب دینا ہے۔