لاہور(این این آئی)محکمہ ریلوے نے سرسید اور مہران ایکسپریس کو نجی شعبے کے حوالے کردیا ہے، دونوں ٹرینوں کوپانچ جولائی سے نجی شعبے کی انتظامیہ چلائے گی۔رپورٹ کے مطابق نجی انتظامیہ نے بکنگ کا آغاز کرتے ہی دونوں مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں پچاس فیصد اضافہ کردیا ہے۔پاکستان ریلوے ذرائع کا کہنا ہے کہ نجی انتظامیہ صرف ٹکٹ فروخت کرنے
اور دوران سفر اسے چیک کرے گی، انجن،ڈرائیور،گارڈ اور ٹرین کی دیکھ بھال کی ذمہ داری ریلوے پرہی ہوگی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ اس سلسلے کی کڑی ہے جس میں پاکستان ریلوے نے پندرہ ریل گاڑیوں کو نجی شعبہ میں دینے کا فیصلہ کیا تھا اور اس بابت باقاعدہ پیشکشیں بھی طلب کی گئیں تھیں۔ریلوے ذرائع کے مطابق نجی شعبے میں دینے کیلئے مختص کی جانے والی ریل گاڑیوں میں جناح ایکسپریس، چمن پسنجر، بولان میل، کوہاٹ پسنجر، خوشحال خان خٹک ایکسپریس، میانوالی ایکسپریس، راوی ایکسپریس، بدر ایکسپریس، لاثانی ایکسپریس، فیض احمد فیض ایکسپریس، اٹک پسنجر، جنڈ پسنجر اور موہنجو داڑو ایکسپریس بھی شامل ہیں۔دوسری جانب قومی ائیر لائن نے جمعہ سے تمام ملازمین کی بائیو میڑک حاضری لازمی قرار دیدی اور بائیو میٹرک مشینوں کے پاس ہینڈ سینی ٹائزر رکھنے کا حکم دیا ہے۔قومی ائیر لائن نے تمام ملازمین کی بائیو میڑک حاضری لازمی قرار دے دی ہے، اس حوالے سے پی آئی اے کے ہیومین ریسورس نے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ملازمین2جولائی سے بائیومیٹرک حاضری لگائیں اور ماسک کا استعمال کریں۔نوٹیفکیشن میں بائیو میٹرک مشینوں کے پاس ہینڈ سینی ٹائزر بھی رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔یاد رہے کورونا کے بڑھتے کیسز کے باعث مارچ میں پی آئی اے کی انتظامیہ نے بائیو میٹرک حاضری معطل کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔