اسلام آباد(آن لائن ) جی ڈی اے کے رہنماء و سابق وزیر اعلیٰ سندن ارباب غلام رحیم نے پی ٹی آئی میں شمولیت کا اعلان کردیا، انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس نے کرپشن کیخلاف علم بلند کیا، وزیراعظم عمران خان نے پارٹی میں ان کی شمولیت کا خیرمقدم کیا۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان سے جی ڈی اے کے رہنماء ، سابق وزیر اعلیٰ ارباب غلام رحیم نے ملاقات کی،
جس میں آئندہ کی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر بات چیت کی گئی۔ وزیراعظم عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آپ جیسے لوگوں کے آنے سے پی ٹی آئی کو فائدہ پہنچے گا۔ ارباب غلام رحیم نے کہا کہ پی ٹی آئی واحد جماعت ہے جس نے کرپشن کیخلاف علم بلند کیا، اب سندھ میں پی ٹی آئی کو مضبوط بنانے کی جدوجہد کریں گے اور آئندہ الیکشن میں پی ٹی آئی کو سندھ میں کامیابی دلانے کی کوشش کریں گے، وزیراعظم کو مشورہ دیا ہے کہ سندھ کا دورہ کریں اور پارٹی منظم بنانے کیلئے توجہ دیں۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر ہمایوں اخترخان نے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان نے پارلیمنٹ کے پلیٹ فارم سے انتخابی اصلاحات کی پیشکش کر کے گیند اپوزیشن کے کورٹ میں پھینک دی ہے،امید ہے کہ اب اپوزیشن میں نہ مانوں کی رٹ چھوڑ کر اس پر پیشرفت میں سنجیدگی کا مظاہرہ کر ے گی،افغانستان سے امریکی فوج کے انخلاء کے بعدافغانستان میں خانہ جنگی کاخدشہ ہے،موجودہ حالات میں پاکستان کی قیادت وزیر اعظم عمران خان جیسے وژن رکھنے والے اورمضبو ط لیڈر کے ہاتھ میں ہے جو کبھی بھی قوم کی سالمیت کا سودا نہیں ہونے دیں گے۔ پارٹی کے دفتر میں اپنی جماعت کے اکابرین کے وفد سے ملاقات کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے ہمایوں اخترخان نے کہا کہ
بعض اوقات ایسے قومی معاملات درپیش ہوتے ہیں جس پر اپنے سیاسی مفادات کو پس پشت ڈالنا پڑتا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے حکومت میں آنے کے بعد اپنی سیاست کی بجائے ملک و قوم کے مفادات کو ترجیح دی ہے اور ملک کیلئے غیر معمولی فیصلے کئے۔ انہوں نے کہاکہ کیا ہمارے ملک میں عام انتخابات کے بعددھاندلی کا شورنہیں مچایا جاتا، حکومت اس طرف سنجیدگی سے پیشرفت کرناچاہتی ہے لیکن اپوزیشن اس
میں ساتھ چلنے کیلئے تیار نہیں۔ اوور سیز پاکستانی ہمارااثاثہ ہیں او ران کی ترسیلات زر کامعیشت میں کلیدی کردار ہے،کیا انہیں ووٹ اور پارلیمنٹ میں نمائندگی کے حق سے روکنا چاہیے۔حکومت نے انتخابی اصلاحالات کے لئے کنکریٹ پالیسی دیدی ہے اور اس پر بات چیت کے لئے سنجیدہ بھی ہے،اب بال اپوزیشن کے کورٹ میں ہے اور عوام صرف حکومت ہی نہیں بلکہ اپوزیشن کے کردارپر بھی گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔