اتوار‬‮ ، 10 اگست‬‮ 2025 

لاہور ،پولیس کانسٹیبل کے قتل کا ڈراپ سین۔۔۔ بیٹے ہی قاتل نکلے‎‎

datetime 30  جون‬‮  2021
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی ) پولیس کانسٹیبل عبد القیوم کے قتل میں اس کی اپنی سگی اولاد ملوث نکلی ۔ تفصیلات کے مطابق کاہنہ میں کاہنہ میں کانسٹیبل عبدالقیوم کے قتل کا واقعہ 24 جون سامنے آیا تھا ،ملزمان نے ڈنڈوں کے وار سے عبدالقیوم کو قتل کیا تھا۔نجی ٹی وی کے مطابق پولیس کا کہناہے کہ ملزمان ہی قاتلوں کی گرفتاری کے لیے پولیس پر دباؤ ڈالتے رہے تھے

جس پر پولیس نے دونوں بیٹوں کو گرفتار کیا تو دونوں ملزمان نے دورانِ تفتیش اعتراف جرم کرلیا۔پولیس کے مطابق ملزمان نے بتایا کہ باپ کا ان کی ماں کے ساتھ اچھا سلوک نہیں تھا جس بنا پر باپ کو ہی قتل کردیا۔پولیس کے مطابق مقتول نے 2 شادیاں کی ہوئی تھیں ، پولیس کے مطابق مقتول کی دو شادیاں ہوئی تھیں ، عبدالقیوم کو پہلی بیوی سے دو بیٹوں نے قتل کیا ہے ۔ دوسری جانب سوتیلی ماں نے بچے کی جان لے لی، ٹل پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے گیارہ سالہ بچے کے قاتل کو گرفتار کرلیا ، محمد عاصم کو سوتیلی ماں نے اغوا کروایا اور پھر گلے میں کپڑا ڈال کر اسے قتل کر دیا۔ ملزمان نے معصوم بچے کی لاش کو ویرانے میں دفنایا تھا۔ خاتون سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا۔ ٹل پولیس نے جدید تحقیقاتی مکینزم کو اپنا کر اندھے قتل کے ملزمان کو ٹریس کیا۔ ایس پی انوسٹی گیشن محمد ارشد کی ہنگامی پریس کانفرنس۔ تفصیلات کے مطابق ٹل پولیس نے 14 دن پہلے غائب ہونے والے 11 سالہ محمد عاصم کی ڈیڈھ باڈی ویرانے سے برآمد کر کے 3 ملزمان کو گرفتار کر لیا۔ ایس پی انوسٹی گیشن محمد ارشد نے ایس ڈی پی او ٹل سعادت حسین اور ایس ایچ او محمد آصف اورکزئی کے ہمراہ ڈی پی او ہنگو آفس میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تھانہ ٹل کے علاقے افغان مہاجر کیمپ سے 14 دن پہلے تیسری جماعت کا طالب علم محمد عاصم اچانک غائب ہو گیا جس کی گمشدگی کی اطلاع تھانہ ٹل میں دی گئی جس کے بعد ڈی پی او ہنگو اکرام اللہ خان کی خصوصی ہدایت پر ایک خصوصی ٹیم ایس ڈی پی او سعادت خان کی قیادت میں شکیل دی گئی جس نے ہر زاویئے بچے کی گمشدگی کے معاملے کو جانچا پرکھا اور جدید مکینزم کے تحت واقعہ کی تحقیقات کی اور کافی حد تک ملزمان کے بہت قریب پہنچ گئے، اسی دوران بچے کی والدہ آمنہ بی بی نے 28 جون کو ٹل پولیس سٹیشن آکر اپنی سوتن اور اس کے ساتھیوں پر شک کا اظہار کیا۔ پولیس کی تحقیقات بھی اسی شک کے مطابق تھی

لہذا ایس ایچ او محمد آصف کی قیادت میں ٹل پولیس نے فوری کاروائی کرتے ہوئے اصل ملزم مسماہ گل سانگہ، گل زر خان اور جمعرات خان کو گرفتار کیا جنہوں نے دوران تفتیش اقرار کیا کہ انہوں نے بچے کو اغوا کرنے کے بعد گلے میں پندھا ڈال کر قتل کیا اور پھر قریبی ویرانے میں اس کی لاش کو دفن کر دیا۔ گردفتار ملزمان کی نشاندہی پر پولیس نے زیر زمین دفن عاصم کی لاش کو قبضے میں لے کر

پوسٹ مارٹم کرایا اور اسے ورثا کے حوالے کر دیا۔ ایس پی انوسٹی گیشن محمد ارشد نے بتایا کہ تینوں ملزمان کے خلاف زیر دفعہ 302-201-202-264 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمان نے یہ کاروائی حسد، بغض اور کینہ جیسے منفی رویوں کو اہمیت دیتے ہوئے کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی ملزمہ مقتول بچے کی سوتیلی ماں ہے

اور اس کی بچے کے اثر اپنے سوتن یعنی بچے کے ماں کے ساتھ ان بن رہتی تھی، اس ناچاقی نشانہ معصوم محمد عاصم بنا۔ انہوں نے کہا کہ ایک۔بار پھر ہنگو پولیس نے کامیاب کاروائی کر ہے اندھے قتل کے ملزمان کو گرفتار کیا اور یہ ثابت کیا کہ ہنگو پولیس پیشہ ورانہ مہارت اور ذمہ داریوں سے لیس ہے اور وہ عوام کے جان و مال و آبرو کے تحفظ کے لئے ہمہ وقت تیار ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سوئس سسٹم


سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…