اسلام آباد (این این آئی)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ بلاول ابھی بچہ ہے، کسی پراسس سے گزر کر نہیں آیا،ہم نے آئینہ دکھایا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، جب آپ کے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا تو آپ پرسنل ہوتے ہیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ بلاول کو میں اس وقت سے جانتا ہوں جب ننھا منا بچہ ہوتا تھا اور کونے میں کھڑا جھڑکیاں کھا رہا ہوتا تھا۔ انہوںنے کہاکہ بلاول کو بھی جانتا ہوں ان کے بابا کو بھی جانتا ہوں، بلاول ابھی بچہ ہے، کسی پراسس سے گزر کر نہیں آیا۔ انہوںنے کہاکہ بلاول لیڈر تو نامزد ہو گیا لیکن پارلیمانی روایات کو سمجھنے کیلئے وقت لگتا ہے، سندھ کے معاملات میں یہ ایکسپوز ہو گئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ انہوں نے پارلیمانی روایات کی پاسداری کی بات کی، اچھی بات ہے۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ روایت یہ ہے کہ لیڈر آف اپوزیشن بحث کو اوپن کرتا ہے ، کیا انہوں نے سندھ اسمبلی میں لیڈر آف اپوزیشن کو بحث کا آغاز کرنے دیا؟انہوں نے کہاکہ روایت یہ ہے کہ فنانس منسٹر، بحث کو سمیٹتا ہے کیا سندھ اسمبلی میں یہ روایت اپنائی گئی؟ ۔ انہوںنے کہاکہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا چیئر مین، لیڈر آف اپوزیشن ہوتا ہے کیا انہوں نے سندھ اسمبلی میں اس روایت کو اپنایا؟ ۔ انہوںنے کہاکہ روایت یہ ہے کہ اسٹینڈنگ کمیٹیوں میں حکومت کے ساتھ اپوزیشن کو نمائندگی دیتے ہیں – کیا انہوں نے سندھ میں یہ روایت اپنائی؟ ۔ انہوںنے کہاکہ روایت یہ ہے کہ اگر آپ کو اسپیکر سے کوئی شکایت ہوتی ہے تو آپ ہاؤس میں انہیں تنقید کا نشانہ نہیں بناتے – آپ ان سے وقت لیتے ہیں اور اپنی بات ان کے ساتھ چیمبر میں کرتے ہیں کیونکہ وہ کسٹوڈین آف دی ہاؤس ہیں، ہم سے جن روایات کی پاسداری کا تقاضا کرتے ہو خود ان پر عمل کیوں نہیں کرتے؟ ۔مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاکہ انہوں نے روایت کی پاسداری کی بات کی آور ہم نے انہیں آئینہ دکھایا تو ان کے پاس کوئی جواب نہیں تھا، جب آپ کے پاس کوئی جواب نہیں ہوتا تو آپ پرسنل ہوتے ہیں۔