موجودہ حکومت نے پاکستان کو قرض کی کھائی میں دھنسا دیا،احسن اقبال نے عمران خان کو پاکستان کا مہنگا ترین وزیراعظم قرار دیدیا

25  جون‬‮  2021

اسلام آباد (این این آئی)پاکستان مسلم لیگ(ن)کے سیکرٹری جنرل احسن اقبال نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ کے اختتامی خطاب سے ہماری بات سچ ثابت ہوئی حکومت غیر سنجیدہ ہے ،پاکستان میں ایسی نظیر نہیں کہ کسی حکومت کے تیار کردہ بجٹ میں اتنی غلطیاں اور تضادات بھرے ہوں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال نے

کہاکہ اس حکومت کا ہر کام غیر سنجیدہ ہے، بجٹ بھی غیر سنجیدگی سے بنایا،پاکستان میں ایسی نظیر نہیں کہ کسی حکومت کے تیار کردہ بجٹ میں اتنی غلطیاں اور تضادات بھرے ہوں۔ انہوںنے کہاکہ اپوزیشن، معاشی و اقتصادی ماہرین، صنعتی و کاروباری حلقوں نے بجٹ کی خامیوں اور تضادات کی نشاندہی کی ،اچھی بات ہے کہ حکومت نے نشاندہی پر ان غلطیوں کو اسی عجلت سے واپس لیا جس عجلت میں یہ غلطیاں بجٹ میں شامل کی گئی تھیں، وزیر خزانہ نے قوم کو گمراہ کیا، چارج ایکسپنڈیچر میں دکھایا گیا ہے کہ 2.7 ٹریلین کے داخلہ قرض اتارا۔ انہوںنے کہاکہ جب ہماری حکومت آئی تھی تو پبلک قرض 15000 ارب روپے تھا ،جب ہماری حکومت گئی تو پبلک قرض 25000 ارب روپے تھا ،ہم نے پانچ سال میں 10000 ارب قرض لیا تھا ۔ انہوںنے کہاکہ وزیراعظم عمران خان نے اس 10000 ارب قرض پر قرض کمشن بنانے کا اعلان کیا تھا،عمران خان نے الزام لگایا تھا کہ میں ثابت کروں کا کہ پچھلی حکومت یہ قرض کھا گئی اور میں انہیں پھانسیاں لگاؤں گا ۔ انہوںنے کہاکہ عمران خان کے اس قرض کمشن کی رپورٹ تین سال میں اس لئے نہیں آسکی کیونکہ انہیں بتایا گیا کہ آپ نے اس سے زیادہ قرض لے لیا ہے ،قرض کمیشن نے عمران خان کو بتایا کہ پچھلی حکومت نے قرض لیاتھا تو کچھ کر کے دکھایا تھا ،پونے 3 سال

میں ساڑھے 13000 ارب روپے کا قرض عمران خان حکومت نے لیا ،ہم نے 10000 ارب قرض لیا تھا تو پورے ملک کو لاتعداد ترقی کے منصوبے دے کر گئے ۔ انہوںنے کہاکہ 11000 میگاواٹ بجلی بناکر دی، بجلی کے کارخانے لگائے، 2000 کلومیٹر موٹرویز بنائیں،ہم نے قرض لیا تو سی پیک دیا، گوادر کی بندرگاہ بنائی، گلگت

بلتستان، آزاد جموں و کشمیر سمیت پورے ملک میں یونیورسٹیاں بنائیں،ہم نے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، تعلیم اور صحت پر خرچ کیا، مہنگائی کم کی، روزگار دیا ۔ انہوںنے کہاکہ آپ نے ساڑھے 13000 ارب قرض بھی لے لیا اور ملک کو کریش اکانومی دی، مہنگائی، غربت اور بدترین بے روزگاری دی ،کیا ان کا گناہ ہے جو قرض لے کر

ملک کو ترقی دے کر گئے یا وہ گناہگار ہیں جنہوں نے پونے تین سال میں ساڑھے 13000 ارب قرض بھی لیا اور ملک کی ترقی کا عمل بھی تباہ کر دیا ؟ ،جنہوں نے پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ترقیاتی پورٹ فولیو دیا، ان کا گناہ ہے یا پھر ان کا جنہوں نے ساڑھے 13000 ارب کا قرض پونے تین سال میں پھونک دیا اور ایک نئی اینٹ

نہیں لگائی؟ ،ہم نے 2000 کلومیٹر موٹرویز بنادیں، یہ نالائق تین سال میں اس کے سروس ایریاز نیلام نہیں کر سکے ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ حکومت نے پاکستان کو قرض کی کھائی میں دھنسا دیا ہے اور آپ کے پاس دکھانے کو کچھ نہیں اور آپ الٹا ہمیں طعنے دئیے جا رہے ہیں ،آپ کو شرم آنی چاہیے کہ پاکستان کی تاریخ میں سب سے

زیادہ قرض لینے والی پی ٹی آئی کی حکومت ہے ،پاکستان کی تاریخ کا مہنگا ترین وزیراعظم عمران خان ہے جس نے وزیراعظم ہاؤس پر ایک ارب روپیہ لگادیا ،آپ کیسے کہتے ہیں کہ عمران خان بڑا عاجز اور سادگی پسند ہے ؟ ۔انہوںنے کہاکہ ریاست مدینہ کے خلیفہ تو زمین پر سوتے تھے، وہ اپنے دفاتر پر ایک ارب روپیہ نہیں لگاتے تھے،

300 کنال کے محل میں نہیں رہتے تھے ،پارلیمنٹ پر دو ارب روپے خرچ آرہا ہے لیکن اس حکومت نے پارلیمنٹ کو بھی مفلوج کر دیا ہے،50 آرڈیننس جاری کر کے 700 ارب کے ٹیکس لگائے گئے ہیں،بجٹ میں انتخابی اصلاحات کے لئے رقم رکھی گئی ہے لیکن جس طرح قانون سازی بلڈوز کی گئی وہ پارلیمنٹ کی توہین ہے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…