اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک/این این آئی)مسلم لیگ ن مرکزی رہنما خواجہ آصف کی رہائی ہوگئی لیکن کوئی بھی لیگی سینئر رہنما ہسپتال نہ پہنچا۔خواجہ آصف اعلیٰ قیادت کے رویہ سے مایوس ہو گئے ہیں۔ شہباز شریف اور حمزہ شہباز کے لاہور میں موجود ہونے کے باوجود کوئی ایم پی اے اور
ایم این اے بھی ہسپتال نہ پہنچا۔مقامی کارکنوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے شکوہ کیا کہ جیل کے دنوں میں بھی کوئی سینئر ملنے نہ آیا۔ واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ سے ضمانت منظورہونے کے بعد مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما خواجہ محمد آصف کو رہا کر دیا گیا، خواجہ آصف ہرنیا کا آپریشن ہونے کی وجہ سے جناح ہسپتال میں زیر علاج ہیں جس کے باعث ہسپتال میں ضابطے کی کارروائی مکمل کرنے کے بعد انہیں باضابطہ رہا کر دیا گیا تاہم وہ ممکنہ طور پر دو سے تین روز تک ہسپتال میں ہی زیر علاج رہیں گے۔ لاہور ہائیکورٹ کے دو رکنی بنچ نے بدھ کے روز خواجہ محمد آصف کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایک کروڑ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کا حکم دیا تھا۔ گزشتہ روز ضمانتی مچلکے جمع کرانے کے بعد ان کی تصدیق کا مرحلہ مکمل ہونے پر ان کی رہائی کی روبکار جاری کی گئی اور عدالتی عملہ روبکار لے کر جناح ہسپتال پہنچا جہاں ضابطے کی کارروائی مکمل کر کے انہیں رہا کر دیا گیا۔ اس سے قبل خواجہ آصف کا میو ہسپتال میں آنکھوں کا آپریشن ہوا تھا اور ان دنوں وہ ہرنیا کی تکلیف کے باعث جناح ہسپتال میں زیر علاج ہیں اور ان کا آپریشن بھی کیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹروں نے انہیں دو سے تین روز زیر علاج رہنے کا مشورہ دیا ہے۔یاد رہے کہ خواجہ آصف کو آمدن سے زائد اثاثہ جات اور منی لانڈرنگ کیس میں 29دسمبر کو گرفتار کیا گیا تھا اور انہیں پانچ ماہ 24روز بعد رہائی ملی ہے۔